کشتواڑ کے مڑاوہ،واڑوں اور دچھن میں مالی بے ضابطگیاں؟

0
0

کروڑوں روپئے کے خرد برد ،کرائم برانچ نے معاملہ درج کیا
4برسوں میں4بلاک ڈیولپمنٹ دفاترمیں آگ نے سب کچھ کیاخاک!
لازوال ڈیسک

کشتواڑ؍؍ضلع کشتواڑ کے بلاک ناگسینی،مڑوا واڑون ،دچھن میں سال 2013ئ؁ دسمبر2018ئ؁ میں بڑے پیمانے پر مالی بد عنوانیوں اور خرد برد کا الزام لگایا گیا ہے ۔ سلسلے میں کرائم برانچ جموں نے مالی بے ضابطگیوں کے معاملات میں دو بلاک ڈیولپمنٹ افسران کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہیں ۔واضح رہے اُس وقت کے بلاک ڈیولپمنٹ افسرمڑواہ سمیت محکمہ کے دیگر چار ملازمین کے خلاف معاملہ درج کر کے مزید تحقیقات جاری کی ہیں۔جبکہ کرائم برانچ جموں کو دی گئی تحریری شکائت اور کرائم برانچ جموں کی جانب سے اپنی اخذکی گئی رپورٹ کے باوجود مڑواہ واڑون اور دچھن میں اس دوران تعینات رہ چکے ایک او ربی ڈی او اور محکمہ دیہی ترقی کے کئی ملازمین کو اس کیس اور تحقیقات سے نامعلوم وجوہات کی بناء پر باہر رکھنے کا الزام بھی ہے ۔شہربین کی ایک رپورٹ کے مطابق ضلع کشتواڑ کے چار بلاک ڈیولپمنٹ دفاتر دچھن، مڑواہ ،واڑون اور کشتواڑ آگ کی پر اصرار واردات میں خاکستر ہوئے ہیںاور ابھی تک کسی بھی ملوث شخص کو قانونی شکنجے میں نہیں لیا گیا ہے ۔ذرائع کے مطابق اگست2019میں کرائم برانچ کو موصولہ شکائت کے بعد تحقیقات کے دورانبھاری خرد برد کا معاملہ سامنے آیا اور متعلقہ دفاتر کے ملازمین کو حراست میں لینے کے ساتھ ساتھ ریکارڈ کو تحویل میں لینے کی سفارشات نومبر2019ئ؁ میں کی گئیں تھی لیکن اکیس جولائی 2020ئ؁ تک کرائم برانچ نے معاملہ درج کرنے میں تاخیر کامظاہرہ کیا ۔اس دوران دسمبر 2019ئ؁بلاک ڈیولپمنٹ آفس مڑواہ کو ریکارڈ سمیت آگ لگا دی گئی۔درج ایف آئی آر کی کاپی کے مطابق اگست2019ئ؁ میں کرائم برانچ جموں کے پاس غلام رسول ماگرے اور عبدالمجید ملک ساکنہ مڑواہ نے ایک تحریری شکائت میں الزام لگایا کہ ضلع کشتواڑ کے بلاک مڑواہ ،واڑون اور دچھن میں سال2013اور دسمبر 2018کے مابین محکمہ دیہی ترقی کے ملازمین نے منظور نظر لوگوں کے ساتھ ملکر کروڑوں روپئے کی رقومات زمینی سطح پر کام کئے بغیر واگزار کر کے مبینہ طور پر ہڑپ کی ہے جبکہ علاقہ مڑواہ، واڑون، دچھن اور ناگسینی کے دور دراز علاقہ میں رہنے والے غریب لوگوں اور جاب کارڈ ہولڈرو ں کو اپنے جائز حقوق سے محروم رکھا گیا ہے ۔عوام کا کہنا ہے کہ مڑواہ ،واڑون اور دچھن کے بلاکوں میںمحکمہ دیہی ترقی کی جانب سے زمینی سطح پر نوے فیصد زمینی سطح پر کام کرنے کا دعویٰ موجود ہی نہیں ہے اور ان سالوں میں منریگا مواد کی چالیس کڑور کی رقم خرد برد کی گئی ہے ۔وہیں کرائم برانچ کی تحقیقات میں اس بات کی وضاحت ہوئی ہے کہ سال2013-14سے دسمبر 2018کے درمیا ن مڑواہ اور واڑون میں تعینات دیہی ترقی کے افسران اور اہلکاروں نے اپنے عہدے کا ناجائز فائدہ اٹھا کر بے ضابطگیوں کے جرم کا ارتقاب کیا ہے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا