پہلے تو خاندانی راج کا بہانہ تھا اب ترقیاتی کاموں میں تاخیر کیوں؟

0
0

منڈی بائی پاس پل کی تعمیر میں سست روی ناقابل برداشت ،بازار میں جام سے عام زندگی متاثر
ریاض ملک

منڈی ؍؍تحصیل منڈی کی عوام کی دیرینہ مانگ تھی کہ جس کو دیکھتے ہوے2016,17 میں منڈی بائی پاس پل کا کام لگایاگیاتھا۔ جس پر ابھی تک قریب تین کروڑ روپے لاگت کا دعویٰ کیاجارہاہے۔ اور زمینی سطح پر ابھی پل کا کام ادھورا ہی پڑاہواہے۔ یاد رہے اس پل کا کام JKPCCکمپنی کے زیر اہتمام لگایاگیاہے۔ اب اس پل کا کام نہ ہی کمپنی اور نہ ہی کوئی ٹھیکدار اس پل کا کام کررہاہے۔ جس کو دیکھتے ہوئے عوام میں سخت غصہ پایاجارہاہے۔ مقامی لوگوں نے انتظامیہ پر عوام منڈی کا استحصال کرنے کاالزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ جلد از جلد اس پل کے کام کو مکمل کیا جائے۔سماجی کارکن شکیل احمد پرے نے نمائندہ سے بات کرتے ہوے سخت الفاظ میں پل کے کام میں سست روی پر افسوس کیا ہے۔ ان کا کہناتھا کہ خصوصی شناخت ختم کرنے کے وقت ا نتظامیہ کا دعوی تھاکہ اب ترقی ہوگی۔پہلے یہاں خاندانی راج تھالیکن گزشتہ ایک سال سے یہاں کی عوام مختلف قسم کے مسائل سے جوج رہی ہے۔لیکن اس غریب عوام کی کوئی بھی سننے کو تیار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پہلے یہاں خاندانی راج تھا تو اب کیا بات ہے کہ منڈی کا پل دوسال سے تشنہ تکمیل ہے۔ انہوں نے ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ راہول یادو سے اپیل کی کہ وہ اس پل کی انکوائری کریں کہ جو پیسہ دیاگیاہے کیا اتنالگاہے جتنا بتایاجارہاہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا