کاہراہ جائی سڑک کی الائنمنٹ میں تبدیلی

0
159
گندو//زیرِ تعمیر کاہراہ جائی سڑک پر بدھی کے مقام پر سڑک کا تعمیری کام بند کر کے سیدھ(Alignment)تبدیل کرنے کی کوشش کے خلاف جوڑا خورد کے لوگوں نے بدھ کے روز ہلارن میں کاہراہ جائی سڑک پر اور بعدہٗ ایس ڈی ایم ٹھاٹھری کے دفتر کے سامنے زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا اور دھرنا دیا ۔مظاہرین بدھ کی صبح ہلارن کے مقام پر کاہراہ جائی سڑک پر جمع ہوئے اور وہاں زور دار نعرہ بازی کی اور چند گھنٹوں تک دھرنا دیاجس وجہ سے کاہراہ جائی سڑک پرچند گھنٹوں تک آمدو رفت معطل رہی۔وہ مطالبہ کر رہے تھے کہ سڑک کا تعمیری کام منظور شدہ الائنمنٹ کے مطابق فوری طور دوبارہ شروع کیا جانا چاہیے اور الائنمنٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کی جانی چاہیے۔اس موقع پر مختلف مقررین جن میں فیروز دین خان،ارشاد احمد، فلیل سنگھ،محمد رفیع اور مدثر حسین وغیرہ شامل ہیں،نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زیرِ تعمیر کاہراہ جائی سڑک  منظور شدہ سیدھ کے مطابق ہلارن تک کا 16کلومیٹر  تعمیر ہو چکی ہے اور آگے کا کام جاری تھا کی بدھی کے مقام پر اس کی سیدھ کو تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی،مگر جب مقامی لوگوں نے اس کی اجازت نہیں دی تو کام روک دیا گیا۔مقررین نے الزام لگایا کہ ایم ایل اے بھدرواہ اپنے کچھ منظورِ نظر افراد کو فائدہ پہنچانے کے لئے Alignment تبدیل کرنا چاہتے ہیں اور اُنہوں نے ریاستی وزیرِ مملکت برائے تعمیراتِ عامہ سنیل شرما کو الائنمنٹ تبدیل کرنے کی تحریری سفارش بھی کی ہے جس کی بنیاد پر وزیرِ موصوف ایس ای پی ایم جی ایس وائی کو الائنمنٹ تبدیل کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔اُنہوں نے کہا کہ چند گھروں کو فائدہ پہنچانے کے لئے علاقہ کی بیشتر آبادی کو محروم کیا جا رہا ہے جس کی لوگ کسی بھی صورت میں اجازت نہیں دیں گے۔اُنہوں نے کہا کہ ایم ایل اے کی سفارش کردہ نئی سیدھ کے مطابق علاقہ کا قبرستان بھی سڑک کی تعمیرکی زد میں آ رہا ہے جس کی لوگ قطعاً اجازت نہیں دیں گے۔اُنہوں نے کہا کہ علاقہ کی گنجان آبادی کو محروم کر کے جن چند گھروں کو سڑک سے جوڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے ایک دوسری سڑک اُن کے گھروں سے صرف ڈیڑھ کلومیٹر دور سُرنگا تک تعمیر ہو چکی ہے۔ ایم ایل اے اور وزیرِ موصوف اگر چاہیں تو وہ ڈیڑھ کلومیٹر سڑک تعمیر کر کے ان گھروں کو سڑک رابطے سے جوڑ سکتے ہیں،مگر نہ جانے کیوں وہ کاہراہ جائی سڑک کی منظور شدہ سیدھ کو ہی تبدیل کرنے پر بضد ہیں۔بعدہٗ مظاہرین ٹھاٹھری پہنچے اور ایس ڈی ایم ٹھاٹھری کے دفتر کے سامنے بھی احتجاج کیا۔اس موقع پر مظاہرین نے ایک میمورینڈم بھی پیش کیا جس میں منظور شدہ سیدھ کے مطابق سڑک کا تعمیری کام فوری طور دوبارہ شروع کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ایس ڈی ایم ٹھاٹھری محمد انور بانڈے کی مثبت یقین دہانی کے بعد مظاہرین نے اپنا احتجاج ختم کیا،تاہم اُنہوں نے متنبہ کیا کہ اگر سڑک کی سیدھ کو تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی تو وہ دوبارہ سڑکوں پر اُتر آئیں گے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا