جموں میں کان کنی پہ پابندی سرکاری کاغذوں میں،لوٹ کھسوٹ ندی نالوں میں

0
0

DMOوان کی ٹیم کی ’غنڈہ گردی‘،سڑک پہ کھڑی جے سی بی مشین کے ہیلپرکیساتھ شدیدمارپیٹ
پولیس سٹیشن دومانہ میں شکایت درج،دفترپہنچی میڈیاٹیم کیساتھ بھی ’اُلٹاچورکوتوال کوڈانٹے‘جیسارویہ
لازوال ڈیسک

جموں؍؍جموں ضلع کے ندی ،نالوں،دریائوں سے قدرتی وسائل کی لوٹ کھسوٹ کسی سے ڈھکی چھپی نہیں جس میں محکمہ جیولوجی اینڈمائننگ اورمائننگ مافیہ کی گہری سانٹھ گانٹھ کے چرچے عام ہیں، اکثرجموں توی ودیگر نالوں میں ریت،بجری وپتھروغیرہ کی لوٹ کھسوٹ کی شکایات جب کوئی اس محکمہ کے آفیسران سے کرتاہے تواُن کے کانوں تک جوں نہیں رینگتی، کان کنی پرپابندی عائدہونے کے باوجود جموں توی، بلینی نالہ،ودیگر مقامات پرزبردست لوٹ کھسوٹ کاسلسلہ جاری وساری ہے لیکن محکمہ جیولوجی ومائننگ کے ضلع آفیسروان کی ٹیم ’کچھ نہ کرنے‘کااچھاخاصہ پیسہ کماتی نظرآرہی ہے،نہ صرف مافیہ کیساتھ ملی بھگت سے قدرتی وسائل کی لوٹ کھسوٹ ہورہی ہے بلکہ محکمہ کے آفیسر وان کی ٹیم اس نشے میں ہی بھی بھول گئے ہیں کہ وہ ایک سرکاری محکمہ ہے،اور اس طرح برتائوکرتے ہیں جیسے ان کادفترغنڈوں کااڈہ ہو، گذشتہ روز ٹھٹھربن تالاب کے مقام پرایک غریب جے سی بی ہیلپرکوسِول کپڑوں میں ڈی ایم اووان کی ٹیم نے بلاکسی جوازدھردبوچ کرشدیدمارپیٹ کاشکاربناتے ہوئے اُسے اسپتال پہنچاگیا، ذرائع کے مطابق روشن لال نامی ایک 23برس کانوجوان جوٹھٹھرلنک روڈپرکرائے کے کمرے میں رہتاہے او رایک جے سی بی مشین کیساتھ ہیپلرہے، سڑک پرمشین میں بیٹھاآپریٹرکاانتظار کررہاتھا کہ اُس پراچانک اُس وقت قیامت ٹوٹ پڑی جب وہاں سِول کپڑوں میں ملبوس ایک بولیروگاڑی، دوموٹرسائیکل وایک سکوٹی پرسوارایک ’ہجوم‘نماگروہ نے دھاوابول دیا،روشن لال کے مطابق وہ آپریٹرکاانتظار کررہاتھا جو سپروائزر سے پیسے لانے گیاتھاکہ اچانک یہ لوگ وہاں پہنچے اور ان کے تین لوگ مشین پرسوار ہوگئے اوراس سے کہنے لگے کہ مشین چلائو، اس نے زوردیکران سے کہاکہ وہ ہیلپرہے ڈرائیورنہیں ، ڈرائیور پیسے لانے گیاہے لیکن ان لوگوں نے اس کی ایک نہ سنی،جب ہیلپرنے کہاکہ اُسے مالک کوفون کرنے دیں،آپ لوگ کون ہیں اور کھڑی مشین سے آپ کو کیادِقت ہے لیکن اتناکہناتھاکہ ان لوگوں نے غنڈہ گردی کامظاہرہ کرتے ہوئے اس سے فون چھین لیا، جان بچانے کیلئے خوفزدہ ہوکراس نے مشین سے چھلانگ لگائی تو اِسے تمام لوگوں نے دھ دبوچا اور خوب مار پیٹ کی،اوراس کی ہڈی پسلی ایک کردی،بعدازاں ان لوگوں نے بتایاکہ وہ جیولوجی ومائننگ محکمہ کے ضلع آفیسر وان کی ٹیم ہے لیکن ان کی غنڈہ گردی کی کوئی جوازیت نہ تھی، بُری طرح مارپیٹ کاشکارہوئے اس مشین ہیلپرکوایس ڈی ایچ مڑھ لے جایاگیاجہاں قریب چارگھنٹے داخل رہنے کے بعدمزید تکلیف ہوئی اور اِسے سروال اسپتال لایاگیاکیونکہ شدیدزدکوب کے بعداُسے اُلٹیاں آرہی تھیں، اسپتال میں معائینے وطبی تشخیص کے بعد روشن لال نے ایس ڈی پی او دومانہ کوایک تحریری شکایت دیتے ہوئے سرکاری آفیسران وملازمین کی جانب سے قانون ہاتھ میں لینے اور بلاجواز مارپیٹ پران کیخلاف قانونی کارروائی کی استدعاکی،روشن لال کاایم ایل سی نمبر109/HBکروانے کیساتھ ہی پولیس میں رپورٹ درج کرائی گئی ہے۔دریں اثناء ڈی ایم اوآفس میں جب اس بلاجواز مارپیٹ سے متعلق محکمہ کے ضلع آفیسر انکور سچدیواودیگران کامؤقف جاننے کیلئے صحافیوںکاایک گروپ پہنچاتو ’اُلٹاچور کوتوال کو ڈانٹے‘کے مترادف وہاں اُن کے عملہ نے پہلے توبات کرنے سے انکارکردیا،بعد ازاں خاتون صحافیہ کو دفترمیں بلاکربات کرنے کیلئے رضامندی ظاہرکی لیکن انتہائی حیران کن وشرمناک طورپر وہاں موجود عملے نے دروازہ بندکرلیااورویڈیوبنانا شرو ع کردی،وہاں موجود ملازمین نے کہاکہ وہ ان کی ویڈیوبناکرکہیں گے انہیں تنگ کیاجارہاہے،صحافیوںکواپنے پیشہ ورانہ فرائض کی انجام دہی سے نہ صرف روکنے کی کوشش بلکہ ایک خاتون صحافیہ کی ویڈیوبنانے کی گستاخی بھی کی گئی جس کی صحافی طبقہ نے شدیدمذمت کی اور ایسے گستاخ وغنڈہ ذہنیت آفیسر وان کے عملے کیخلاف سخت کارروائی کی مانگ کی ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا