کورونا وباء کا قہرجاری :5سالہ معصوم سمیت10افراد جاں بحق

0
0

جموں وکشمیر میں کورونا متو فین کی تعداد بڑھ کر277تک جا پہنچی ،مزید ہلاکتوں کا اندیشہ
453نئے مثبت معاملات سامنے آئے ، اب تک8607مریض شفایا ب
لازوال ڈیسک

جموں/سرینگر؍؍جموں وکشمیر میں کورونا وائرس کی تباہ کاریاں جاری رہنے کے بیچ بدھ کو 5سالہ معصوم بچے سمیت 10افراد کورونا میں مبتلاء ہو کر زندگی کی جنگ ہار گئے ۔ان ہلاکتوں کیساتھ ہی جموں وکشمیر میں کورونا متوفین کی تعداد بڑھ کر277ہوگئی ۔ حکومت نے کہا ہے کہ پچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے453نئے مثبت معاملات سامنے آئے ہیںجن میں سے352کا تعلق کشمیر صوبے سے اور 101کا تعلق جموں صوبے سے ہیں اور اس طرح مثبت معاملات کی کل تعداد15711تک پہنچ گئی ہے۔ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ جموں وکشمیر میں کورونا وائرس سے ہونے والی اموات کا سلسلہ بدستور جاری ہے اور اس حوالے سے صورتحال روز افزو بد سے بدتر ہوتی جارہی ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بدھ کو جموں وکشمیر میں10افراد کی کورونا وائر س سے موت ہوئی جن میں ایک5سالہ معصوم بچہ بھی شامل ہے ۔ذرائع کے مطابق مرنے والوں میں راجباغ سرینگر کا 58سالہ شہری ،زونی مر سرینگر کا45سالہ شہری ،پالپورہ نور باغ کا 45سالہ شہری ،خانیار سرینگر کا شہری ،گاندر بل کا 70سالہ شہری ،قاضی گنڈ اننت ناگ کی 29سالہ خاتون ،سونہ وار سرینگر کا54سالہ شہری اوع قاضی پورہ بانڈی پورہ 5سالہ معصوم بچہ شامل ہے ۔40بٹالین بی ایس ایف بارہمولہ سے ایک اہلکار بھی شامل ہے۔ذرائع نے بتایا کہ راجباغ کے شہری کو16جولائی کے روز سکمز صورہ میں داخل کیا گیا اور بدھ کی صبح وہ انتقال کرگیا ۔ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ مریض سرینگر میونسپل کارپوریشن (ایس ایم سی ) میں بطور وارڈ آفیسر تعینات تھا اور وہ علاقے میں فرنٹ لائن کووڈ۔19وائر کی مانند اپنی خدمات انجام دے رہا تھا ۔سونہ وار سرینگر کے شہری کو 14جولائی کو سکمز صورہ میں داخل کیا گیا جبکہ بانڈی پورہ کے5سالہ معصوم بچے کو20جون کو سکمز میں داخل کیا گیا ۔دونوں بدھ کی دوپہر اسپتال میں دوران علاج انتقال کر گئے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ معصوم بچہ جھلس کر شدید زخمی ہوا تھا اور16جولائی کو اُسکی کووڈ۔19رپورٹ پازیٹیو آئی تھی ۔ادھر شاہ گنڈ حاجن ،حال زونی مر سرینگر کا شہری نے سی ڈی اسپتال میں زندگی کی آخری سانس لی ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مریض پھیپڑوں کے کینسر میں مبتلاء تھا اور اُسکی حالت انتہائی تشویشناک تھی ۔معلوم ہوا ہے کہ زونی مر میں مذکورہ شہری 14سال سے رہائش پذیر تھا اور مقامی لوگوں نے اُسے زونی مر میں ہی دفن کرنے کیلئے کہا تھا ،تاہم مرحوم کی آخری وصیت پر اُسے آبائی قبرستان حاجن میں سپر د لحد کیا گیا ۔سکمز بمنہ میں زیر علاج 29سالہ خانیار کی خاتون کورونا پازیٹیو تھی اور بدھ کو انتقال کر گئیں ۔پالپورہ کے45سالہ شہری کو صدر اسپتال سرینگر میں20جولائی کو داخل کیا گیا تھا اور وہ دو طرفہ نمو نیا میں مبتلاء تھا جبکہ بدھ کو یہ بھی انتقال کرگیا ۔خانیار کے شہری کو21جولائی کے روز اسپتال میں داخل کیا گیا تھا ،مذکورہ شہری نمونیا ،ذیابطیس میں مبتلاء تھا اور موت کے بعد اس کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا ۔گاندر بل کے70سالہ شہری کو20جولائی کے روز صدر اسپتال سرینگر میں داخل کیا گیا تھا اور21جو لائی کو اُسکی موت ہوگئی تھی ۔مذکورہ مریض مختلف امراض میں مبتلاء تھا اور کورونا پازیٹیو بھی تھا ۔جموں وکشمیر میں ان 8اموات کیساتھ مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر275تک جا پہنچی جن میں255کا تعلق کشمیر سے ہے جبکہ20کا تعلق صوبہ جموں سے ہے ۔اس دوران حکومت نے کہا ہے کہ پچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے453نئے مثبت معاملات سامنے آئے ہیںجن میں سے352کا تعلق کشمیر صوبے سے اور 101کا تعلق جموں صوبے سے ہیں اور اس طرح مثبت معاملات کی کل تعداد15711تک پہنچ گئی ہے۔حکومت کی طرف سے جاری کئے گئے روزانہ میڈیا بلیٹن میں بتایا گیا ہے کہ نوول کورونا وائرس کے15711 معاملات سامنے آئے ہیں جن میں سے6831سرگرم معاملات ہیں ۔ اب تک8607اَفراد شفایاب ہوئے ہیں ۔جموں وکشمیر میں کوروناوائرس سے مرنے والوں کی مجموعی تعداد273تک پہنچ گئی ،جن میں سے 253کا تعلق کشمیر صوبہ سے اور20کاتعلق جموں صوبہ سے ہیں۔اِس دوران آج مزید152مریض صحتیاب ہوئے ہیںجن میںجموں صوبے کے37اور کشمیر صوبے کے 115اَفراد شامل ہیں ، جن کو جموں و کشمیر کے مختلف ہسپتالوں سے رخصت کیا گیابلیٹن میں مزید کہا گیا ہے کہ اب تک 537891ٹیسٹوں کے نتائج دستیاب ہوئے ہیں جن میں سے 22؍جولائی2020ء کی شام تک 522180نمونوں کی رِپورٹ منفی پائی گئی ہے ۔علاوہ ازیں اب تک341263افراد کو نگرانی میں رکھا گیا ہے جن کا سفر ی پس منظر ہے اور جو مشتبہ معاملات کے رابطے میں آئے ہیں۔ ان میں 39981اَفراد کو ہوم قرنطین میں رکھا گیا ہے جس میں سرکار کی طرف سے چلائے جارہے قرنطین مراکز بھی شامل ہیں ۔ اس کے علاوہ11اَفراد کو ہسپتال قرنطین میں رکھا گیا ہے۔6831کو ہسپتال آئیسولیشن میں رکھا گیا ہے جبکہ41784 اَفراد کو گھروں میں نگرانی میں رکھا گیا ہے۔اسی طرح بلیٹن کے مطابق252383اَفرادنے 28روزہ نگرانی مدت پوری کی ہے۔بلیٹن کے مطابق سری نگر میں اب تک کورونا وائرس کے 3450معاملات کی تصدیق ہوئی ہے جن میں سے2126سرگرم معاملات ہیں ۔1253 مریض صحتیاب ہوئے ہیں جبکہ71 افرادکی موت واقع ہوئی ہے۔ بارہمولہ میں اب تک کورونامریضوں کی تعداد 1709ہوئی ہیںجن میں سے 704سرگرم معاملات ہیں اور57مریضوں کی موت واقع ہوئی ہیںاور 948صحتیاب ہوئے ہیںجبکہ کولگام میں1248مثبت معاملات پائے گئے ہیںجن میں354سرگرم معاملات ہیںاور 868صحتیاب ہوئے ہیںاور26 کی موت واقع ہوئی ہے۔اُدھرضلع شوپیان میں 1184 مثبت معاملات سامنے آئے ہیںجن میں361 سرگرم ہیں اور 804صحتیا ب ہوئے ہیںجبکہ 19کی موت واقع ہوئی ہے۔ ضلع اننت ناگ میں 1098 مثبت معاملے سامنے آئے ہیںجن میں363 سرگرم ہیں۔ 716 شفایاب ہوئے ہیں اور19کی موت واقع ہوئی ہے۔ اِدھرکپواڑہ میں 976مثبت معاملات درج کئے گئے ہیں اور 363 سرگرم معاملات ہیں اور598صحتیاب ہوئے ہیںجبکہ 15 کی موت واقع ہوئی ہے۔ضلع پلوامہ ضلع میں کووِڈ ۔19کے 1072معاملات کی تصدیق ہوئی ہے جن میں520 سرگرم معاملات ہیں اور 538مریض صحتیاب ہوئے ہیںجبکہ14کی موت واقع ہوئی ہے۔ضلع بڈگام میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی کُل تعداد اب تک 950ہوئی ہیںجن میں سے 430سرگرم ہیں اور500اَفراد صحتیاب ہوئے ہیںجبکہ20 کی موت واقع ہوئی ہے ۔بانڈی پورہ میں اب تک 483مثبت معاملات سامنے آئے ہیں جن میں سے106سرگرم معاملات ہیں ، 370مریض صحتیاب ہوئے ہیںجبکہ 07 کی موت واقع ہوئی ہے۔ گاندربل میں کل 307 معاملات سامنے آئے ہیں جن میں163سرگرم معاملات ہیں اور 139 اَفراد شفایاب ہوئے ہیںجبکہ 07 کی موت واقع ہوئی ہے۔اِسی طرح جموں میں وائر س کے 665مثبت معاملات پائے گئے ہیں جن میں194سرگرم معاملات ہیں اور459صحت یاب ہوئے ہیںاور12کی موت واقع ہوئی ہے جبکہاودھمپور ضلع میں اب تک کورونا مریضوں کی کُل تعداد 375 ہوئی ہیں جن میں سے 75معاملات سرگرم ہیں۔ 299اَفراد صحتیاب ہوئے ہیں جبکہ ایک کی موت واقع ہوئی ہے اورکٹھوعہ میں396مثبت معاملہ سامنے آئے ہیںجن میں 119سرگرم معاملات ہیںاور 276اَفراد صحتیاب ہوئے ہیںجبکہ ایک کی موت واقع ہوئی ہے۔دریں اثنأ رام بن میں419معاملات سامنے آئے ہیںجن میں 177سرگرم معاملات ہیں اور242 شفایاب ہوئے ہیں ۔راجوری ضلع میں کورونا کے اب تک486مریض پائے گئے ہیںجن میں 365معاملے سرگرم ہیں اور 119مریض شفایاب ہوئے ہیںجبکہ02 کی موت واقع ہوئی ہے۔ضلع سانبہ میں 344 مثبت معاملے کی تصدیق ہوئی ہے جن میں 167سرگرم معاملات ہیں اور 176اَفراد شفایاب ہوئے ہیںجبکہ ایک کی موت واقع ہوئی ہے۔اس طرح پونچھ میں159معاملے سامنے آئے ہیں جن میں 27سرگرم معاملات ہیں جبکہ131مریض شفایاب ہوئے ہیںجبکہ ایک کی موت واقع ہوئی ہیجبکہ ڈوڈہ میں 206 معاملات سامنے آئے ہیںجن میں سے107معاملات سرگرم ہیں جبکہ97مریض پوری طرح شفایاب ہوئے ہیں اور02 مریض کی موت واقع ہوئی ہے۔ اورریاسی میں بھی94معاملات سامنے آئے ہیں جن میں49سرگرم ہیں اور45 اَفراد شفایاب ہوئے ہیں۔ کشتواڑ میں90 مثبت معاملے سامنے آئے ہیں جن میں61 معاملے سرگرم ہیں اور29 مریض پوری طرح سے صحتیاب ہوئے ہیں بلیٹن میںکہا گیاہے کہ یہ ترتیب اُن ضلعوں کی ہے جہاں سے مریضوں کا پتہ لگا ہے یا جہاں وہ عارضی طور پر رہائش پذیر ہے۔ایڈوائزری میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کووِڈ۔19سے بچائو کے لئے باقی لوگوں سے کم از کم دو میٹر کا جسمانی فاصلہ قائم کرنے اور بار بار پانی سے ہاتھ دھونے یا الکوہل پر مبنی ہینڈ سینی ٹائزر سے ہاتھ صاف کرنے سے انسان اس بیماری سے محفوظ رہ سکتا ہے۔عوامی مقامات اور کام کی جگہوں پر سماجی دوری کے لئے ایک اقدام کے طور پر چہرے کا احاطہ کرنا لازمی ہے۔بلیٹن میں مزید بتایا گیا کہ کووِڈ۔19 کی ابتدا میں ہی تشخیص سے یہ وبامزید پھیلنے روکی جاسکتی ہے۔لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ ذمہ داری کا ثبوت دے کر جاری ایڈوائزری پر سختی سے کاربندرہیں اور کووِڈ۔19بیماری کی علامات ظاہر ہونے پر اسے نہ چھپائیں کیوں کہ اس سے ایسے افراد کے افراد خانہ کے ساتھ ساتھ اُن کی اپنی زندگی بھی خطرے میں پڑ سکتی ہے۔بخار ، کھانسی اور سانس لینے میں تکلیف کی علامات ظاہر ہوتے ہی کووِڈ۔19 ہیلپ لائینوں پر رابطہ قائم کر کے طبی مشورہ حاصل کی جاسکتی ہے۔دریں اثنا میڈیا بلیٹن میں جاری ایڈ وائزری میں کہا گیا ہے کہ کووِڈ۔19 ایک اِنتہائی پھیلنے والی بیماری ہے جو کسی کو بھی اپنی چپیٹ میں لے سکتی ہے اور اس سے بچنے کا بہتر طریقہ یہ ہے کہ وائرس سے دور رہ جائے۔ایڈوائزری میں لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ بیماری سے بچنے کے لئے گھروں میں رہیں اور سماجی دُوری پر عمل کریں۔ذاتی صفائی ستھرائی کے حوالے سے ایڈوائزری میں لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ بار بار صابن اور پانی سے ہاتھ دھوئیں اور کھانسی چھینکتے وقت اپنا منھ ڈھانپ لیں۔ایڈ وائزر ی میں لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ کسی کے ایسے افراد کے رابطے میں نہ آئیں جو بخار یا کھانسی میں مبتلا ہو اور اگر کوئی بھی شخص بخار ، کھانسی میں مبتلا ہو اور اُسے سانس لینے میں مشکل آتی ہوتو وہ طبی صلاح و مشور ہ لیں۔ لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ کووِڈ ۔19ہیلپ لائین نمبرات پر رابطہ قائم کرسکتے ہیں تاکہ انہیں ضرورت پڑنے پر صحیح طبی مشورہ دیا جاسکے۔دریں اثنا لوگ کسی بھی ایمرجنسی کے دوران چوبیس گھنٹے کام کرنے والی مفت ایمبولنس خدمات سے اپنی دہلیز پر فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔اس ایمبولنس خدمت کا ٹول فری نمبر ہے 108 ۔حاملہ خواتین اور بیمار بچے ٹول فری نمبر 102 پر کال کر کے مفت ایمبونس خدمات سے فائدہ حاصل کرسکتے ہیں۔ لوگ عام قومی سطح کے ٹول فری ہیلپ لائن نمبر 1075 پر رابطہ کرسکتے ہیں۔ 0191-2549676 ( جموں کشمیر کیلئے ) ،,0191-2674444,0191-2674115 0191-2520982 ( صوبہ جموں ) ، 0194-2440283 اور 0194-2430581 ( صوبہ کشمیر ) کیلئے قائم کئے گئے ہیں اور لوگ نوول کوروائرس(کووِڈ۔19)سے متعلق جانکاری ان نمبرات پر حاصل کرسکتے ہیں۔لوگوں سے کہا کیا ہے کہ وہ حکومت کی طرف سے وقتاً فوقتاً جاری کی جانے والی ایڈوائزری پر سختی سے عمل کریں۔ لوگوں سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ سرکار کی جانب سے فراہم کی جانے والی جانکاری پر ہی بھروسہ کریں۔لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ نہ افواہیں پھیلائیں اور نہ اُن پر کان دھریں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا