جی ایم سی راجوری کیوں سوالیہ کی زد میں ہے؟

0
0

گورنمنٹ میڈیکل کالج اور ایسوسی ایٹڈ ہسپتال راجوری میں ایک مریض کی موت چند روز قبل ہوئی جہاں اس کے کنبہ کے افراد نے پانچ گھنٹوں سے زائد عرصہ تک ماہر ڈاکٹر کی عدم فراہمی کا الزام لگا کر ایک احتجاجی مظاہرہ کیا۔ابھی اس واقعہ کو چند ہی دن کیا گزرے کے ہسپتال انتظامیہ نے اس احتجاج سے سبق سیکھنے کے بجائے سب کچھ پھر دہرایا جس کی وجہ سے ہسپتال سوالیہ کی زد میں ہے ۔ضلع راجوری کے کھیورہ علاقہ سے تعلق رکھنے والے داکٹر ذاکر نے اپنے ساتھ پیش آئے واقعہ کو ایک ڈراؤنا خواب قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب وہ اپنے کنبہ کے ایک شدید بیمار فرد کے علاج کے لئے اسپتال میں آئے تو انہیں علاج میں تاخیر کا سامنا کرنا پڑا جہاں ایمبولینس خدمات کی ضرورت کے وقت ہسپتال انتظامیہ نے بتایا کہ ایمبولینس نہیں ہے اور ان کے مریض کی سرجری کیلئے کئی گھنٹوں تک انستھیسیا ڈاکٹر کاضروری کال میں شرکت سے انکار کسی مصیبت سے کم نہیں تھا جبکہ ان کیلئے  ہر آنے والا پل خطرے سے خالی نہیں تھا ۔ڈاکٹر ذاکر چودھری کا کہنا ہے کہ پنے  بھائی کی ایمرجنسی  سرجری کے لئے گھنٹوں انتظار کرنے پر مجبور کیا گیاکیونکہ  اینستھیسیا کے ڈاکٹر کو ایمرجنسی کال کی گئی تو اس نے انکار کردیااورہم نے ان سے متعدد بار درخواست کی لیکن وہ صبح 2 بجے تک اس پر راضی نہیں ہوئی۔انہوںنے مزید کہا کہ ایک طر ف انستھیسیا ڈاکٹر کی بے رخی اور دوسری طرف   دو کنسلٹنٹ سرجن ڈاکٹر ذاکر اور ڈاکٹر منصورآٹھ بجے سے زندگی کو بچانے والی سرجری کرانے کے لئے تیار حالت میں تھے لیکن انستھیسیا کے متعلقہ ڈاکٹر انکار کرتے رہے اور مریض کو جی ایم سی جموں بھیجنے پر زور دیتے رہے ۔ڈاکٹر ذاکر نے بتایا کہ انہوں نے صبح تین بجے مریض کو جی ایم سی جموں منتقل کرنے کا فیصلہ کیا لیکن ڈیوٹی پر موجود حکام اور ڈاکٹروں نے ایمبولینس کی عدم دستیابی کے بارے میں مطلع کیااور بعد میں جب انستھیسیا کے ڈاکٹر کو مرضی آئی تو انہوںنے ایمرجنسی طلب کرنے پر اتفاق کیا اور اس کے بعد سرجری کی گئی۔انکا کہنا ہے کہ رات میں پیش آئے واقعات کو بیان کرنے کے لئے مناسب الفاظ نہیں ہیں جب ہمیں حقیقت میں معلوم ہوا کہ جی ایم سی ایسوسی ایٹڈ ہسپتال راجوری کے حالات کیوں سوالیہ نشان کی زد میں ہیں۔ ڈاکٹر ذاکر اور عام عوام نے اس ضمن میں لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ فوری طور پر اسپتال منیجمنٹ اور انتظامیہ کو تبدیل کیا جائے اور اسپتال میں مریضوں کی دیکھ بھال میں بہتری لانے اور اس کے مزید خراب ہونے سے بچنے کے لئے تمام ضروری  اقدامات اٹھائے جائیںتاکہ ہسپتال پر عائد سوالیہ کی زد سے ہسپتال کو بچایا جا سکے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا