جموں وکشمیر میں سیاسی عدم استحکام سے نمٹنے کیلئے ریاستی درجہ بحال کریں:الطاف بخاری

0
0

تجارتی مراکز کے بجلی وپانی کرائے معاف کرو،کورونا اموات کو کم کیاجائے

جموں؍؍جموں وکشمیر اپنی پارٹی صدر الطاف بخاری نے جموں وکشمیر میں سیاسی عدم استحکام سے بچنے کے لئے ریاستی درجہ کی بحالی پرزور دیاہے۔ پارٹی دفتر گاندھی نگر جموں میں اپنی پارٹی لیڈران کی ایک میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے نے کہاکہ جموں وکشمیر کو دوبارہ ریاست کا درجہ دینا اچھی انتظامیہ، اقتصادی ترقی اور خطہ میں امن واستحکام کے لئے عملی قدم ہوگا۔ اِس میٹنگ کے دوران کویڈ19سماجی دوری اور صحت پروٹوکول پر سختی سے عمل کیاگیا۔پارٹی صدر نے کہاکہ جموں وکشمیر میں صورتحال اِس مرحلہ پر پہنچ چکی ہے لوگ انتظامی اداروں اور سیاسی عمل پر اعتماد کھوچکے ہیں۔ سرکاری دفاتر میں جوابدہی کے فقدان نے لوگوں میں بد نظمی اور عدم اطمینان کی سطح کو پہلے سے بڑھادیا ہے۔انہوں نے کہاکہ ریاستی درجہ کی بحالی میں مزید تاخیر سے جموں و کشمیر کے اندر سیاسی عمل ، سیاستدانوں اور جمہوری اداروں میں بے بسی اعتماد کے فقدان کا احساس بڑھ سکتا ہے۔بخاری نے کہا’’ جموں وکشمیر اپنی پارٹی اپنے مطالبہ کو دوہراتے ہوئے ملک کی قیادت سے اسٹیٹ ہڈ سے متعلق وعدے کی یاد دہانی کراتی ہے، لوگ بے صبری سے دیر سویر اِس متعلق فیصلے کا انتظار کر رہے ہیں۔ دریں اثناء اپنی پارٹی صدر نے لیفٹیننٹ گورنر کی سربراہی والی حکومت پرزور دیاکہ سبھی چھوٹے، متوسط اور بڑے تجارتی ودیگر کاروباری اداروں خصوصاًسیاحت کے شعبہ میں یکمشت پانی اور بجلی کرائے معاف کئے جائیں کیونکہ یہ پہلے ہی گذشتہ سال 5اگست سے پریشانی کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کم وبیش سبھی دکاندار، تاجر اور دیگر چھوٹے، متوسط اور بڑے تجارتی گھرانے بشمول نجی اسکول پچھلے سال اگست اور اب کورونا وباء کی وجہ سے سخت مالی مشکلات سے دو چار ہیں۔ بجلی اور پانی کے کرائے کی ادائیگی موخر کر دینا اِن کے ساتھ ناانصافی ہوگی۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ موجودہ حالات کے پیش نظر تجارتی شعبہ کو یہ چارجز معاف کئے جائیں۔جموں وکشمیر میں کویڈ19کے سبب تیزی سے ہورہی اموات پر گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے اپنی پارٹی صدر نے حکومت پرزور دیاکہ وباء کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے ہرممکن اقدامات اُٹھائے جائیں۔ انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ کویڈ19کے حوالہ سے سماجی اور صحت گائیڈلائنز پر عملدرآمد کریں تاکہ اس مہلک وباء سے مرنے والوں کی تعداد میں کمی لائی جاسکے۔ بخاری کا کہناتھا’’اگر ہم واقعی اِس وباء کو پھیلنے سے روکنا چاہتے ہیں تو ہمیں طبی ماہرین کے مشوروں پر من وعن عملدرآمد کرنا چاہئے ۔ لیفٹیننٹ گورنر سربراہی والی حکومت کو چاہئے اموات کو کم کرنے کے لئے جنگی بنیادوں پر ہرممکن اقدامات کئے جائیں‘‘۔اِس اجلاس میں محمد دلاور میر، اعجاز احمد خان، وجے بقایہ، منجیت سنگھ، چوہدری قمر حسین، ممتاز احمد خان، کمل اروڑہ، وکرم ملہوترہ، سعید اصغر علی، نمریتہ شرما، یاور میر، رقیق احمد خان، مدن لال چلوترہ، بودھ راج، انوج منہاس، وجیندر دتہ، اعجاز علی کاظمی، نیلنجن اروڑہ، راج کمار لگوترہ، وائی بہو مٹو، امن دیپ سنگھ چوپڑہ، یاسر چوہدری، جنمیت سنگھ، سندیپ گندوترہ اور ستیشور سنگھ بھی موجود تھے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا