خود مختار دیہی حکومت بھی چڑھ گئی ذات پات کی بھینٹ؟

0
0

کشتواڑ کی خاتون سرپنچ نے دیا استعفیٰ ،محکمہ دیہی ترقی پر لگایا بد عنوانی کا الزام
محمد اشفاق

کشتواڑ ؍؍پنچائت راج کا مقصد جہاں ملک کے ہر گاؤں کو خود مختار اکائی بنا کر گاؤں میں ترقی کی راہیں ہموار کرنا اور دیہات کے مسائل کو مقامی سطح پر حل کرنا ہے، وہیں یہ بابائے قوم مہاتما گاندھی کا ایک سنہرا خواب بھی ہے اور انہوں نے اس نظام کی پر زور حمایت کی تھی، آج بھی حکومت دیہات میں سدھار لانے، لوگوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے لیے اور گاؤں دیہات میں نظام زندگی کو بہتر بنانے کے لیے کروڑوں روپے خرچ کر رہی ہے۔لیکن اب یہ خودمختار نظام بھی ہندوستان میں بڑھتی ہوئی فرقہ پرستی ذات پرست، اور بد عنوانی کی بھینٹ چڑھ چکا ہے۔اس کی تازہ مثال آج کشتواڑ جیسے فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور ذات پرستی سے پاک ضلعے کے ایک پنچایت کچھال A2 میں ایک خاتون سرپنچ کملیش کماری کے استعفے کی صورت میں سامنے آئی۔اطلاعات کے مطابق کملیش کماری نے اپنی پنچائت میں انہیں ذات کی بنیادوں پر نشانہ بنانے اور ہراساں کیے جانے سے تنگ آکر اپنا استعفیٰ پیش کر دیا۔اپنے لکھے ہوئے استعفیٰ نامے میں انہوں نے بلاک ڈویلپمنٹ چیئرمین، کشتواڑ، بی ڈی او کشتواڑ ،اور محکمہ دہی ترقی کے ایک جونیئرانجینئر پر انہیں ذات پات کی بنیاد پر ہراساں کرنے اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے کا الزام عائد کیا۔علاؤہ ازیں انہوں نے محکمہ دہی ترقی پر بدعنوانیوں کا الزام لگا کر گورنر انتظامیہ اور دیگر اعلیٰ عہدیداران سے تحقیقات کرنے کا مطالبہ کیا۔انہوں نے اپنے استعفیٰ نامے کی کاپیاں ، واضح پیغام کے ساتھ چیئرمین شیڈولڈ کاسٹ، لیفٹیننٹ گورنر جموں و کشمیر یوٹی، کمشنر سیکرٹری حکومت جموں و کشمیر یوٹی، ڈائریکٹر محکمہ دہی ترقی، ضلع ترقیاتی کمشنر کشتواڑ, چیئرمین بلاک ڈویلپمنٹ کونسل کشتواڑ، اور بی ڈی او کشتواڑ کے نام ارسال کیں۔واضح رہے کہ مزکورہ خاتون سرپنچ نے کچھ عرصہ قبل ذات پرستی کی بنیادوں پر چند عہدیداران کی طرف سے ہراساں کرنے کا انکشاف کیا تھا، اور آج شدید ذہینی دباؤ میں آکر اپنے عہدے سے استعفی دے دیا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا