گورسائی ٹاوی واٹرلفٹ اسکیم تاہنوز نامکمل

0
0

کروڑوں روپے کی مالی بے ضابطگیوں کاخدشہ،اعلیٰ سطحی تحقیقات کامطالبہ
اعجاز کوہلی

مینڈھر ؍؍سب ڈویژن مینڈھر کے گاؤں گورسائی ٹاوی میں پانی کی لفٹ سکیم 2004 میں شروع ہوئی سرکاری پیسہ پر پانی کے ٹینک بنائے گئے،مشینری کی خریدوفروخت ہوئی۔ جو اب ناکارہ ہو چکی ہے۔ لفٹ سکیم کو مکمل کرنے کیلئے پانی پائپوں کی ضرورت تھی اور نہ جانے کن وجوہات کی بنا پر ابھی تک پانی پائیپ نہیں لگی ۔ان باتوں کا اظہار یوتھ لیڈر و سرپنچ ٹاوی شوکت چوہدری نے کیا انہوں نے جموں و کشمیر ایل جی و ضلع انتظامیہ پونچھ سے مطالبہ کیا ہے کہ عالی سطح کمیٹی تشکیل دیکر اس بات کی انکوائری کی جائے کہ لیفٹ سکیم کے نام پر کروڑوں روپے کا گھپلہ کس نے کیا اور کیوں کیا؟ سرپنچ ٹاوی نے کہا کہ آپ لفٹ سکیم کی مشینری کو دیکھ کر سمجھ سکتے ہیں کہ سرکار اس لفٹ سکیم کو مکمل کرنے کے لئے کتنی سنجیدہ ہو گئی اس سکیم میں استعمال ہونے والی مشینری کئی عرصہ سے گاؤں کے کھیتوں میں دھول چاٹ رہی ہے۔ شوکت نے کہا کہ کئی بار محکمہ کو آگاہ کرنے کہ باوجود اس جانب توجہ نہیں ہوئی انہوںنے کہا کہ ضلع انتظامیہ فوری طور پر اس اسکیم کی مکمل انکوائری کروا کر سرکاری خزانے کو خرد برد کرنے والوں کے خلاف کاروائی عمل میں لائے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا