کشتواڑ میں پانی کی ہاہاکار مچی ہے!

0
0

جموں و کشمیر میں آبی ذخائر کی کوئی کمی نہیں اور ملک کے اچھے بجلی پروجیکٹ جن کا دارو مدار بھی پانی پر ہے جموں و کشمیر میں موجود ہیں ۔پڑوسی ملک پاکستان میں ہمارے دریائوں کے پانی کا فائدہ لے رہا ہے یعنی کسی بھی طرح سے یہاں پانی کی کوئی کمی نہیں ۔وادی چناب کے ضلع کشتواڑ میں کئی بجلی پروجیکٹ ہیں اور یہاں آبی ذخائر ہونے کی وجہ سے ہی یہ بجلی پروجیکٹ تعمیر ہو رہے ہیں لیکن یہاں کی عوام پانی کیلئے ترس رہی ہے اور پورے علاقے میں پانی کی ہاہاکار مچی ہوئی ہے ۔محکمہ صحت عامہ اب محکمہ جل شکتی بن چکا ہے لیکن عوام محکمہ سے اپنی شکتی بروئے کار لانے اورپانی فراہم کرنے کا مطالبہ کر رہی ہے ۔سال1972میں اُس وقت کے ہندوستان کی وزیر اعظم اندرا گاندھی نے جب کشتواڑ کا دورہ کیا تو عوام نے پانی کی گوہار لگائی جہاں آنجہانی نے عوام سے وعدہ کیا کہ نیگد پروجیکٹ سے انہیں پانی فراہم کیا جائے گا اور پانی کا مسئلہ حل ہو جائے گا ۔اندرا گاندھی کے بعد ملک کی حکمرانی کئی وزرائے اعظم نے کی اور وادی چناب سے تعلق رکھنے والے کئی قد آور لیڈران نے مرکز میں اورجموں و کشمیر سطح پر نمائندگی کی لیکن آج تک ضلع کشتواڑ کی عوام پانی کیلئے پریشان نظر آ رہی ہے ۔راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈرو سابق وزیر اعلیٰ جموں و کشمیر غلام نبی آزاد جیسی شخصیات کا تعلق بھی وادی چناب سے اور وادی چناب کے ضلع کشتواڑ کی عوام پانی کا انتظار کر رہی ہے ۔اسی سلسلے میں معروف سیاسی اور سماجی کارکن و صدر پبلک اویئرنیس فرنٹ شاکر صدیقی نے کا کہنا ہے کہ کشتواڑ کی عوام پانی کیلئے پریشان ہے اور حکومت دہائیوں سے عوام کو نظر انداز کر رہی ہے۔انکا کہنا ہے کہ آزای کو ستر برس سے زائد کا عرصہ ہو چکا ہے لیکن کشتواڑ کی عوام پانی جیسی بنیادی سہولت کیلئے پریشان ہے اوریہاں کے سینکڑوں گائوں میں پانی کی ہاہا کار مچی ہوئی ہیجبکہ عوام 2000روپئے میں پانی کا ایک ٹینکر خریدنے پر مجبور ہے ۔یہاں کی عوام کے ساتھ نیگد پروجیکٹ سے پانی کی فراہمی کا وعدہ آج سے 48برس قبل کیا گیا تھا اور ایک طویل عرصہ گزر جانے کے بعد بھی یہاں کی عوام کے ساتھ انصاف نہیں ہو سکا۔سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی اس دنیا میں نہیں رہی لیکن ان کے بعد کئی حکومتیں آئیں اور اس وقت مرکز میں بھاجپا بر سر اقتدار ہے ،عوام کو ہر سہولت فراہم کرنے اور پورے بھارت کو خود انحصار بنانے میں مصروف ہے لیکن کشتواڑ کی عوام اقتدار میں بیٹھے لیڈران سے سوال کر رہی ہے کہ پانی کب ملے گا اور نیگد پروجیکٹ میں خرچ کروڑوں روپئے کے احتساب کا کیا ہوگا؟ ۔جموں و کشمیر یوٹی میں ایل جی انتظامیہ کو چاہئے کہ عوامی مشکلات کا ازالہ کرنے کیلئے اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی جائے اور متعلقہ محکمہ کو بیدار کیا جائے کہ پانی عوام کی بنیادی ضرورت ہے اور عوام کو پانی فراہم کرنا محکمہ کا فرض ہے تاکہ عوام کے ساتھ انصاف ہو سکے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا