حکومت عوام کی بات سننے کو تیار نہیں،احتجاجی جدوجہدپھرچھیڑیں گے:تنویر حسین
نریندر سنگھ ٹھاکر؍؍ محمد جعفر بٹ
جموں؍؍ آل جموں و کشمیر کیجول لیبر یونائیٹڈ فرنٹ کے صدر تنویر حسین نے لازوال سے بات کرتے ہوئے ڈیلی ویجرز ملازمین کے مسائل کو اجاگر کیا۔انہوں نے کہا کے اس وقت جموں و کشمیر کے ڈیلی ویجرس پریشانیوں سے دوچار ہیں لیکن یہ گونگی بہری سرکار یہاں کی عوام کی بات سننے کو تیار نہیں۔انہو ں نے کہا کہ اس وقت یہ سارے ملازمین اپنی جان ہتھیلی پہ رکھتے ہوئے خدمت خلق میں مصروف ہیں ،اور بڑے افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ پھر بھی ہم لوگوں کے ساتھ نا انصافیاں کی جا رہی ہیں آخر کب تک جموں و کشمیر کی عوام کے ساتھ اس طرح کا بد نما مذاق کیا جائے گا۔انہوں نے مزید یہ بھی کہا کہ ابھی تک کئی ملازمین اس کام کو انجام دیتے ہوئے اپنی جان گنوا بیٹھے ہیں ،کیا سرکار نے کبھی یہ کہا کہ کسی کی جان گئی انہیں معاوضہ دے دو وہیں اگر کسی پارٹی کے لیڈر یا ملازم کی موت ہو جائے تو ان کے کنبے کو پچاس پچاس لاکھ روپئے معاوضہ دیا جاتا ہے ،کیا یہی انصاف ہے۔انہوں نے مزید یہ بھی کہاکہ اس وقت جموں و کشمیر کے عارضی ملازمین غریبی کی زندگی جینے پر مجبور ہیں ،اور کام کرنے کے باوجود انہیں مہینے کی تنخواہ کتنی ملتی ہے ،لیکن کیا صوفے پر بیٹھے،اور اے سی میں مذے کرنے والے ان لوگوں نے یہ سوچا کہ یہ عارضی ملامین تپتی دھوپ میں ،اور اس کرونا وائرس کے چلتے ،ہر وقت اپنے فرائض انجام دیتے نظر آتے ہیں ،ہمیں ان کے بارے میں سوچنا چاہیے ۔لیکن ان لوگوں کو اس بات کا احساس نہیں کیونکہ اس وقت یہ لوگ اقتدار میں ہیں جو چاہے کر سکتے ہیں انہیں دوسروں کی تکلیف نظر نہیں آتی۔انہوں نے کہا کہ پچھلے کافی عرصے سے ہم لوگ احتجاج کرتے آ رہے ہیں ،لیکن افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ ہمیں نظر انداز کیا جا رہا ہے ،اور ہماری مانگوں کی طرف کوئی توجہ نہیں دی جا رہی ہے ۔ انہوں نے مزید یہ بھی کہا کہ اس وقت بہت سے عارضی ملازمین ایسے ہیں جو اپنے بچوں کو پڑھا نہیں پا رہے کیونکہ ان لوگوں کے پاس اتنے پیسے نہیں کہ انہیں تین وقت کی روٹی دستیاب ہو تو ایسے میں یہ لوگ اپنے بچوں کو کس طرح سے پڑھا پائیں گئے۔لہذا سرکار کو چاہیے کہ ہمارے بچوں کے ساتھ اور ہمارے مسقتبل کے ساتھ کھلواڑ نہ کیا جائے بلکہ ہمارے مطالبات کو جلد از جلد حل کیا جائے�۔انہوں نے کہا کہ سرکار نے اگر عید تک ہمارے مسائیل کو زیر غور نہیں لایا تو آنے والے وقت میں ہم سڑکوں پر اتریں گئے اور سرکار کو یہ بتا دیں گئے کہ ہم جھکنے والے نہیں ہیں جب تک ہمیں انصاف نہیں دیا جائے۔