اُف یہ کیسی قحط سالی!محکمہ جل شکتی کب بنے کاشکتی شالی؟

0
0

کرالہ گنڈ میں پینے کی صاف پانی کی قلت، مقامی آبادی شدید مشکلات میں؛متعلقہ محکمہ بھی خواب غفلت، اعلیٰ حکام سے مداخلت کی اپیل
جاوید میر

کرالہ گنڈ ؍؍کرالہ گنڈ میں پینے کی صاف پانی کی قلت سے ہاہا کا رمچی ہوئی ہے۔پانی کی عدم دستیابی کے خلاف مقامی آبادی نے انتظامیہ اور محکمہ جل شکتی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ترقیاتی دور میں بھی پورا گائوں صاف پانی سے محروم ہے جوکہ باعث افسوس بات ہے۔نامہ نگار کے مطابق کر الہ گنڈ کے ایک مقامی شہری خضر محمد خواجہ نے بتایا کہ کرالہ گنڈمیں لوگ پانی بوند بوند کے لئے ترس رہے ہیں۔ انہوںنے بتایاکہ ایک طرف سے جہاں انتظامیہ دعوے کررہی ہے کہ لوگوں کو تمام تر بنیادی سہولیات بہم رکھی جائے گی۔انہوںنے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ متعلقہ محکمہ کے اہلکار خوش اسلوبی سے اپنی ڈیوٹی انجام نہیں دے رہے ہیں۔انہوںنے مزید بتایا کہ جل شکتی محکمہ کے اہلکار پانی فراہم کرنے میں امتیازی سلوک روارکھتے ہیں اور مقامی لوگوں کو یہ بھی معلوم نہیں ہوتا ہے کہ پانی کب آئے اور کب جائے اس کا کوئی اتہ پتہ نہیںہے۔معلوم ہوا ہے کہ کرالہ گنڈ میں محکمہ جل شکتی کے علاوہ پانی فراہم کرنے کا کوئی دوسرا ذریعہ نہیں ہے پورا گائوں اسی پر منحصر ہے۔مقامی لوگوں نے گورنر انتظامیہ سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ ان ملازمین کی فوری طور پر تبادلہ عمل میں تاکہ مقامی لوگ راحت کی سانس لیں گے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا