دوبارہ لاک ڈائون کا امکان

0
0

طبی ماہرین اور حکومت کے فیصلے پر لبیک کہیں گے: محمد یاسین خان
یواین آئی

سرینگر؍؍کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینو فیکچرس فیڈریشن کے صدر محمد یاسین خان نے کہا ہے کہ اگر طبی ماہرین اور حکومت دوبارہ لاک ڈائون نافذ کرنے کے لئے کہیں گے تو ہم ان کے فیصلے پر لبیک کہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بے شک کاروباری طبقے کو ہونے والا نقصان غیر معمولی ہے لیکن ہم انسانی جانوں پر کاروبار کو ترجیح نہیں دے سکتے ہیں۔ یاسین خان نے کہا: ‘اگر ہماری جانوں کو خطرہ ہے تو ہمارے لئے جان پہلے ہے اور جہان اس کے بعد ہے۔ ہم نہیں چاہتے ہیں کہ کسی کی جان چلی جائے اور ہم اپنا کاروبار کرتے رہیں’۔انہوں نے کہا: ‘اگر طبی ماہرین اور حکومت کہہ رہی ہے کہ کورونا وائرس اتنا پھیل گیا ہے کہ لوگوں کو باہر نکلنے کی ضرورت نہیں ہے تو ہمیں ان کا ماننا پڑے گا۔ کاروبار بعد میں بھی کرسکتے ہیں’۔ محمد یاسین خان نے حکومت کے لاک ڈائون سے متعلق کسی بھی فیصلے پر لبیک کہنے کا اشارہ دیتے ہوئے کہا: ‘جب ہم سے طبی ماہرین اور حکومت کے حوالے سے کہا گیا کہ کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد بڑھ رہی ہے اور آپ کا اس پر کیا کہنا ہے تو ہمارا یہی کہنا ہے کہ ہم طبی ماہرین اور حکومت کے فیصلے پر لبیک کہیں گے’۔ان کا مزید کہنا تھا: ‘متاثرین کی تعداد میں کچھ ہی دنوں بعد کمی آسکتی ہے۔ جیسا ہم نے دیکھا کہ جس کا کورونا ٹیسٹ آج مثبت آتا ہے دو دن بعد اس کا ٹیسٹ منفی آتا ہے۔ چونکہ یہ زندگی کا معاملہ ہے اس لئے یہاں پہلے زندگی آتی ہے اور پھر کاروبار آتا ہے’۔ سری نگر کے پائین شہر سے تعلق رکھنے والے نذیر احمد شاہ نامی ایک ٹریڈ لیڈر نے حکومت سے دوبارہ لاک ڈائون نافذ نہ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا: ‘یہاں پچھلے ایک سال سے لاک ڈائون جاری ہے۔ تاجروں کو بہت سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ لوگوں کو پھر سے پریشانی نہیں ہونی چاہیے’۔ ان کا مزید کہنا تھا: ‘قربانی کی عید آنے والی ہے۔ دوبارہ لاک ڈائون ہوا تو تاجروں کا مال خراب ہوجائے گا اور انہیں بڑے پیمانے پر نقصان ہوگا’۔بتادیں کہ جموں وکشمیر بالخصوص وادی کشمیر میں کورونا وائرس کے مثبت کیسز میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے۔ اس یونین ٹریٹری میں اب تک کورونا کے دس ہزار کیسز سامنے آچکے ہیں جبکہ کورونا میں مبتلا زائد از 170 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا