چین کے مسلمانوں پر بڑھتے مظالم ناقابل برداشت:سیدشاہنوازحسین

0
0

،کمیونسٹ حکومت نے ہٹلر اوراسٹالن کو بھی مات دے دی ہے

نئی دہلی 10 جولائی [یو این آئی] بھارتیہ جنتاپارٹی کے قومی ترجمان اور سابق مرکزی وزیر سیدشاہنوازحسین نے چین کے سنکیانگ خطہ میں مسلمانوں پر مظالم کے خلاف سخت ردعمل کااظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ اکیسویں صدی کا اس سب سے بڑے ظلم کیخلاف جس نے ہٹلراوراسٹالن کوبھی مات دے دی ہے، ہندستان سمیت پوری مہذب دنیا کو آوازبلندکرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا بعض آزاد خبررساں ایجنسیوں اورحقوق انسانی سے وابستہ افراد نے حقائق پر مبنی جو رپورٹ پیش کی ہے وہ دل کودہل ادینے والی ہے، کمیونسٹ حکومت کے بڑھتے مظالم ناقابل برداشت ہیں۔
سیدشاہنوازحسین نے کہاہے کہ بعض رپورٹوں کے مطابق چین کی حکومت نے ایسے ایسے حراستی کیمپ بنا رکھے ہیں (جنہیں وہ ڈی ریڈیکلائزیشن کیمپ کہتی ہے) جہاں 30لاکھ ا یغورمسلمانوں کو قید کرکے انہیں طرح طرح کی اذیتیں دی جارہی ہیں۔ گمراہ کن بات یہ ہے کہ چین ان حراستی کیمپوں کو تعلیمی کیمپ سے بھی تعبیرکرتاہے ۔
چین کے سنکیانگ خطہ میں ایغورمسلمانوں پر مظالم کی خبریں چھن چھن کرتوآ ہی رہی تھیں مگر تازہ رپورٹ میں 50 سٹیلائٹ تصاویرکے تجزیے سے حراستی کیمپوں کی توسیع کاجائزہ لیا گیاہے ،یہ سبھی کیمپ ہندستان کے لداخ سے کافی قریب ہیں جہاں مسلمانوں کو رکھاجاتاہے۔
بی جے پی کے سینئر لیڈر شاہنواز حسین نے چین کے مظالم پر برہمی کااظہارکرتے ہوئے یہ بھی انکشاف کیا کہ سنکیانگ کی مسلم آبادی کو کم کرنے کے لئے چین کی کمیونسٹ حکومت مسلم خواتین کوچینی مردوں سے شادی کرنے پر بھی مجبورکررہی ہے،بلکہ اس کے لیے حکومت نے وہاں مہم چلارکھی ہے جس کی وجہ سے ہزاروں مسلم خواتین اپنی عفت وعصمت بچانے میں ناکام رہی ہیں۔ اسی کے ساتھ ان کیمپوں میں مسلمانوں کوکھانے پینے کی تکلیف کے ساتھ ساتھ عبادت میں بھی رکاوٹوں کاسامناہے۔
سیدشاہنوازحسین نے کہاہے کہ چین میں مسلمانوں پر مظالم اورزیادتی کے باوجود پاکستان چین کے تلوے چاٹ رہاہے، اوآئی سی بھی خاموش ہے۔
انہوں نے ہندوستان کی مسلم تنظیموں اورعلماء کی طرف سے بھی کوئی ردعمل سامنے نہ آنے پر بھی دکھ کااظہارکیا اور تمام مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ چین کی ظالم کمیونسٹ حکومت کے خلاف ہرپلیٹ فارم پر آوازبلند کریں۔
انہوں نے اس استدلال کے ساتھ کہ مسلمانوں کے لیے ہندوستان سے اچھا دیش اورنریندرمودی سے اچھا وزیراعظم نہیں ہوسکتا، اس بات پر حیرت ظاہر کی کہ ہندوستان میں کوئی معمولی ساواقعہ رونما ہونے پر توملک کے کونے کونے میں احتجاج کی آندھی چلنے لگتی ہے لیکن چین میں مسلمانوں کے خلاف اس قدرظلم وزیادتی پر لوگ خاموش ہیں یہ سمجھ سے بالاترہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا