آئینی حقوق کے حصول کیلئے ہرکسی کو بھیک مانگنے پہ مجبورکردیا،ہرکوئی سڑکوں پراُتررہاہے:رمن بھلہ
عائشہ خان ؍ ابراہیم خان
جموں؍؍کانگریس کے سینئرلیڈر وجے کے پی سی سی نائب صدررمن بھلہ نے نمائیندے سے بات کرتے ہوئے جموں و کشمیر کے موجودہ حالات کو زیر بحث لایا۔بھلہ نے کہا کہ بھاجپا نے جموں و کشمیر کی عوام کے ساتھ ایک بد ھامذاق کیا ہے ،جسے یہاں کی عوام ہر گز برداشت نہیں کرے گی۔انہوں نے کہا کہ جب سے ریاست کو یو ٹی میں تبدیل کیا گیا ہے اس وقت سے لے کر آج تک جموں و کشمیر کی عوام نے کبھی چین کی سانس نہیں لی ہے ،کیونکہ مرکزی سرکار نے عوام مخالف پالیسیاں اپنا کر جموں و کشمیر کی عوام کو پریشان کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی۔انہوں نے کہا کہ دفعہ370کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر کی ترقی کے بڑے بڑے دعویکئے تھے لیکن وہ ترقی کئی نظر نہیں آ رہی،بلکہ آج حالات یہاں آ پہنچے ہیں کہ ہر انسان سڑکوں پر اتر کر احتجاج کر رہا ہے اور انصاف کی بھیک مانگ رہا ہے لیکن مرکزی سرکار کا ان لوگوں کی طرف کوئی دھیان نہیں۔انہوں نے کہا کہ سرکار نے ڈومیسائیل قانون کو لاکر یہاں بیرونی ریاستوں کے لوگوں کو پناہ دی اور ایک آچھی بھلی ریاست کو یو ٹی میں تبدیل کیا گیا اور پھر آئے روز نئے نئے قانون کو لا کر یہاں کی عوام کو پریشان کی گیا۔انہوں نے کہا کہ مرکزی سرکار کی یہ من مانیاں زیادہ دیر نہیں چلنے والی کیونکہ اب ہر انسان بھاجپا کی پالیسیوں کو سمجھ چکا ہے۔بھلا نے مزید یہ بھی کہا کہ سرکار کو چاہیے کہ وہ ریاست کا درجہ بھال کرے اور ڈومیسائیل جیسے قانون کو واپس لے تاکہ یہاں کا نوجوان طبقہ چین کی سانس لے سکے ۔کیونکہ ڈومیسائیل قانون یہاں کی عوام کے لئے نقصان دہ ہے اور ہم اس وقت تک اس کے خلاف آواز بلند کرتے رہیں گئے جب تک اس قانون کو واپس نہ لیا جائے اور ریاست کا درجہ بحال نہ کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت اگر جموں و کشمیر کے نوجوان سڑکوں پر اتر کر احتجاج کر رہے ہیں تو اس کی ذمہ دار صرف بھاجپا ہے ،اور بھاجپا کو چاہیے کہ وہ عواممخالف پالیسیاںاپنانا چھوڑے اور جموں و کشمیر کی عوام کے مسائیل کو حل کرے۔