پیار کہتے ہو تم ہاں جسے بار بار
وہ ہَوس کے علاوہ تو کچھ بھی نہیں
ایک انساں سے باندھی کٸیں خواہشیں
افُ عبس کے علاوہ تو کچھ بھی نہیں
آپ دنیا کے بے حد طلبگار ہو
یہ قفس کے علاوہ تو کچھ بھی نہیں
فکر کس شٸے کی کیا صرف آٸے نظر
اک نفس کے علاوہ تو کچھ بھی نہیں
کیسی لگتی ہے سٶ سال کی زندگی
اک برس کے علاوہ تو کچھ بھی نہیں
یہ گناہ۔۔۔پھر بھی ہے رزق دیتا خدا
یہ ترس کے علاوہ تو کچھ بھی نہیں
جس کو سمجھے ہو میٹھی سی تم زندگی
تلخ رس کے علاوہ تو کچھ بھی نہیں
یہ رواں ہیں فلک جی جو سانسیں تیری
پانچ دس کے علاوہ تو کچھ بھی نہیں
کلام۔۔۔فلک ریاض۔۔خانقاہ معلٰی ۔۔سرینگر۔۔۔کشمیر۔۔۔انذیا
فون۔۔۔6005513109