زراعت پر جاری آرڈیننس پر روک لگائی جائے: سی پی ایم

0
0

یواین آئی

نئی دہلی؍؍مارکسسٹ کمیونسٹ پارٹی نے مودی حکومت کی جانب سے زراعت کے تعلق سے لائے گئے آرڈیننس پر روک لگانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ان آرڈیننس سے ملک میں غذائی سلامتی متاثر ہوگی۔سی پی ایم پولٹ بیورو نے جمعرات کو یہاں جاری بیان میں کہا کہ بدھ کو کابینہ نے بہت ضروری اشیا قانون میں مجوزہ ترمیم کے لئے آرڈیننس لانے کا اعلان کیا جس سے ملک میں زراعت مصنوعات کی قیمتوں اور دستیابی پر سے کنٹرول ہٹ جائے گا۔پارٹی کا کہنا ہے کہ اس آرڈیننس سے ملک کی غذائی سلامتی متاثر ہوگی اور غذائی مصنوعات کا بحران پیدا ہو جائے گا۔ اتنا ہی نہیں اس سے وعدہ کاروباربڑھ جائے گا اور کنٹریکٹ کھیتی کا راستہ صاف ہوجائے گا۔ اس کے ساتھ ہی زراعت کے کاروبار سے وابستہ بڑی ملٹی نیشنل کمپنیاں اور گھریلو کمپنیاں اس کے بازار میں آجائیں گی۔پارٹی کا کہنا ہے کہ جب ملک میں کورونا کے سبب پہلے ہی سنگین بحران پیدا ہوگیا ہے، ایسے میں کابینہ کے فیصلے سے کسانوں کے مفادات کو نقصان پہنچے گا جبکہ انہیں حکومت کے ذریعہ زیادہ تحفظ کی ضرورت ہے۔ اس فیصلے سے بچولیوں، تاجروں اور مالی دلالوں کو فائدہ ہوگا۔پارٹی کا کہنا ہے کہ زراعت ریاست کا موضوع ہے اس لئے حکومت کو اس بارے میں آڈیننس لانے کا کوئی حق نہیں ہے۔ اسے ریاستوں سے بات چیت کرنی چاہیے تھی۔ پارٹی نے یہ بھی کہا کہ اس آرڈیننس کو قانون بنانے سے پہلے پارلیمنٹ میں اس پر غور ہونا ضروری ہے اوراس کے لے اسے پارلیمانی کمیٹیوں کے پاس بھیجا جانا ضروری ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا