لازوال ڈیسک
جموں؍؍حکومت نے کہا ہے کہ پچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے139نئے مثبت معاملات سامنے آئے ہیںجن میں سے109کا تعلق کشمیر صوبے سے اور 30 کا تعلق جموں صوبے سے ہیں اور اس طرح مثبت معاملات کی کل تعداد2,857تک پہنچ گئی ہے۔حکومت کی طرف سے جاری کئے گئے روزانہ میڈیا بلیٹن میں بتایا گیا ہے کہ نوول کورونا وائرس کے2,857 مثبت معاملات سامنے آئے ہیں جن میں سے 1,816سرگرم معاملات ہیں ۔ اب تک 1007اَفراد شفایاب ہوئے ہیںاور34اَفراد کی موت واقع ہوئی ہے ۔اِس دوران آج مزید34 مریض صحتیاب ہوئے ہیںجن میںجموں صوبے کے04 اور کشمیر صوبے کے 30 اَفراد شامل ہیں ، جن کو جموں و کشمیر کے مختلف ہسپتالوں سے رخصت کیا گیا۔بلیٹن میں مزید کہا گیا ہے کہ اب تک 1,89,364ٹیسٹوں کے نتائج دستیاب ہوئے ہیں جن میں سے 03؍جون2020ء کی شام تک 1,86,506نمونوں کی رِپورٹ منفی پائی گئی ہے ۔علاوہ ازیں اب تک1,93,145افراد کو نگرانی میں رکھا گیا ہے جن کا سفر ی پس منظر ہے اور جو مشتبہ معاملات کے رابطے میں آئے ہیں۔ ان میں 44,389 اَفراد کو ہوم قرنطین میں رکھا گیا ہے جس میں سرکار کی طرف سے چلائے جارہے قرنطین مراکز بھی شامل ہیں ۔ اس کے علاوہ45 اَفراد کو ہسپتال قرنطین میں رکھا گیا ہے۔1,816کو ہسپتال آئیسولیشن میں رکھا گیا ہے جبکہ 53,639 اَفراد کو گھروں میں نگرانی میں رکھا گیا ہے۔اسی طرح بلیٹن کے مطابق93,222اَفرادنے 28روزہ نگرانی مدت پوری کی ہے۔بلیٹن کے مطابق ضلع اننت ناگ میں 350 مثبت معاملے سامنے آئے ہیںجن میں 193 سرگرم ہیں۔ 152 شفایاب ہوئے ہیں اور05 کی موت واقع ہوئی ہے۔کولگام میں313 مثبت معاملات پائے گئے ہیںجن میں264سرگرم معاملات ہیںاور 45صحتیاب ہوئے ہیںاور04 کی موت واقع ہوئی ہے۔اُدھر سری نگر میں اب تک کورونا وائرس کے 319 معاملات کی تصدیق ہوئی ہے جن میں سے169 سرگرم معاملات ہیں ۔143 مریض صحتیاب ہوئے ہیں جبکہ07 کی موت واقع ہوئی ہے جبکہ کپواڑہ میں 299مثبت معاملات درج کئے گئے ہیں اور 222 سرگرم معاملات ہیں اور76صحتیاب ہوئے ہیںجبکہ ایک کی موت واقع ہوئی ہے۔ضلع بارہمولہ میں اب تک کورونامریضوں کی تعداد 272ہوئی ہیںجن میں سے 161سرگرم معاملات ہیں اور07مریضوں کی موت واقع ہوئی ہیںاور 104صحتیاب ہوئے ہیں۔بانڈی پورہ میں اب تک 161 مثبت معاملات سامنے آئے ہیں جن میں سے24 سرگرم معاملات ہیں ، 136مریض صحتیاب ہوئے ہیںجبکہ ایک کی موت واقع ہوئی ہے۔اِدھرضلع شوپیان میں 205 مثبت معاملات سامنے آئے ہیںجن میں 93 سرگرم ہیں اور 109صحتیا ب ہوئے ہیںجبکہ 03کی موت واقع ہوئی ہے۔ضلع بڈگام میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی کُل تعداد اب تک 124ہوئی ہیںجن میں سے 55سرگرم ہیں اور67اَفراد صحتیاب ہوئے ہیںجبکہ02 کی موت واقع ہوئی ہے ۔گاندربل میں کل 37مثبت معاملات سامنے آئے ہیں جن میں11 سرگرم معاملات ہیں اور 26 اَفراد شفایاب ہوئے ہیں۔پلوامہ ضلع میں کووِڈ ۔19کے 105 معاملات کی تصدیق ہوئی ہے جن میں92 سرگرم معاملات ہیں اور 13 مریض صحتیاب ہوئے ہیں۔ اسی طرح جموں میں وائر س کے 167مثبت معاملات پائے گئے ہیں جن میں124سرگرم معاملات ہیں اور41 صحت یاب ہوئے ہیںاور02 کی موت واقع ہوئی ہیجبکہ رام بن میں153معاملات سامنے آئے ہیںجن میں 137سرگرم معاملات ہیں اور16 شفایاب ہوئے ہیںجبکہ کٹھوعہ میں80مثبت معاملہ سامنے آئے ہیںجن میں 53 سرگرم معاملات ہیںاور 27اَفراد صحتیاب ہوئے ہیں۔دریں اثنأاودھمپور ضلع میں اب تک کورونا مریضوں کی کُل تعداد 72 ہوئی ہیں جن میں سے 45معاملات سرگرم ہیں۔ 26اَفراد صحتیاب ہوئے ہیں جبکہ ایک کی موت واقع ہوئی ہے۔ ضلع سانبہ میں 48 مثبت معاملے کی تصدیق ہوئی ہے جن میں 35 سرگرم معاملات ہیں اور 13اَفراد شفایاب ہوئے ہیں۔اس طرح پونچھ میں59معاملے سامنے آئے ہیں جن میں 58سرگرم معاملات ہیں جبکہ ایک شفایاب ہوا ہے ۔۔راجوری ضلع میں کورونا کے اب تک40 مریض پائے گئے ہیںجن میں 35 معاملے سرگرم ہیں اور 05مریض شفایاب ہوئے ہیں اورریاسی میں بھی14 معاملات سامنے آئے ہیں جن میں11سرگرم ہیں اور03 اَفراد شفایاب ہوئے ہیں۔ کشتواڑ میں12 مثبت معاملے سامنے آئے ہیں جن میں09 معاملے سرگرم ہیں اور03 مریض پوری طرح سے صحتیاب ہوئے ہیں جبکہ ڈوڈہ میں 27 معاملات سامنے آئے ہیںجن میں سے 25معاملات سرگرم ہیں جبکہ ایک مریض پوری طرح صحتیاب ہوا ہے اور ایک مریض کی موت واقع ہوئی ہے۔بلیٹن میںکہا گیاہے کہ یہ ترتیب اُن ضلعوں کی ہے جہاں سے مریضوں کا پتہ لگا ہے یا جہاں وہ عارضی طور پر رہائش پذیر ہے۔ایڈوائزری میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کووِڈ۔19سے بچائو کے لئے باقی لوگوں سے کم از کم دو میٹر کا جسمانی فاصلہ قائم کرنے اور بار بار پانی سے ہاتھ دھونے یا الکوحل پر مبنی ہینڈ سینٹائزر سے ہاتھ صاف کرنے سے انسان اس بیماری سے محفوظ رہ سکتا ہے۔ عوامی مقامات اور کام کی جگہوں پر سماجی دوری کے لئے ایک اقدام کے طور پر چہرے کا احاطہ کرنا لازمی ہے۔بلیٹن میں مزید بتایا گیا کہ کووِڈ۔19 کی ابتدا میں ہی تشخیص سے یہ وبامزید پھیلنے روکی جاسکتی ہے۔لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ ذمہ داری کا ثبوت دے کر جاری ایڈوائزری پر سختی سے کاربندرہیں اور کووِڈ۔19بیماری کی علامات ظاہر ہونے پر اسے نہ چھپائیں کیوں کہ اس سے ایسے افراد کے افراد خانہ کے ساتھ ساتھ اُن کی اپنی زندگی بھی خطرے میں پڑ سکتی ہے۔بخار ، کھانسی اور سانس لینے میں تکلیف کی علامات ظاہر ہوتے ہی کووِڈ۔19 ہیلپ لائینوں پر رابطہ قائم کر کے طبی مشورہ حاصل کی جاسکتی ہے۔دریں اثنا میڈیا بلیٹن میں جاری ایڈ وائزری میں کہا گیا ہے کہ کووِڈ۔19 ایک اِنتہائی پھیلنے والی بیماری ہے جو کسی کو بھی اپنی چپیٹ میں لے سکتی ہے اور اس سے بچنے کا بہتر طریقہ یہ ہے کہ وائرس سے دور رہ جائے۔ایڈوائزری میں لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ بیماری سے بچنے کے لئے گھروں میں رہیں اور سماجی دُوری پر عمل کریں۔ذاتی صفائی ستھرائی کے حوالے سے ایڈوائزری میں لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ بار بار صابن اور پانی سے ہاتھ دھوئیں اور کھانسی چھینکتے وقت اپنا منھ ڈھانپ لیں۔ایڈ وائزر ی میں لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ کسی کے ایسے افراد کے رابطے میں نہ آئیں جو بخار یا کھانسی میں مبتلا ہو اور اگر کوئی بھی شخص بخار ، کھانسی میں مبتلا ہو اور اُسے سانس لینے میں مشکل آتی ہوتو وہ طبی صلاح و مشور ہ لیں۔ لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ کووِڈ ۔19ہیلپ لائین نمبرات پر رابطہ قائم کرسکتے ہیں تاکہ انہیں ضرورت پڑنے پر صحیح طبی مشورہ دیا جاسکے۔دریں اثنا لوگ کسی بھی ایمرجنسی کے دوران چوبیس گھنٹے کام کرنے والی مفت ایمبولنس خدمات سے اپنی دہلیز پر فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔اس ایمبولنس خدمت کا ٹول فری نمبر ہے 108 ۔حاملہ خواتین اور بیمار بچے ٹول فری نمبر 102 پر کال کر کے مفت ایمبونس خدمات سے فائدہ حاصل کرسکتے ہیں۔ لوگ عام قومی سطح کے ٹول فری ہیلپ لائن نمبر 1075 پر رابطہ کرسکتے ہیں۔ 0191-2549676 ( جموں کشمیر کیلئے ) ،,0191-2674444,0191-2674115 0191-2520982 ( صوبہ جموں ) ، 0194-2440283 اور 0194-2430581 ( صوبہ کشمیر ) کیلئے قائم کئے گئے ہیں اور لوگ نوول کوروائرس(کووِڈ۔19)سے متعلق جانکاری ان نمبرات پر حاصل کرسکتے ہیں۔لوگوں سے کہا کیا ہے کہ وہ حکومت کی طرف سے وقتاً فوقتاً جاری کی جانے والی ایڈوائزری پر سختی سے عمل کریں۔ لوگوں سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ سرکار کی جانب سے فراہم کی جانے والی جانکاری پر ہی بھروسہ کریں۔لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ نہ افواہیں پھیلائیں اور نہ اُن پر کان دھریں۔