ہند-تبت سرحد فوج سے مبرا ہو:لوبسانگ سانگے

0
0

یواین آئی

نئی دہلی؍؍ لداخ میں لائن آف کنٹرول پر ہندوستان اور چین کے درمیان فوجی تعطل کے لئے چین کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے تبت کی جلاوطن حکومت کے وزیر اعظم لوبسانگ سانگے نے آج کہا کہ ہندوستان اور تبت کی سرحد سے پرامن طریقے سے فوج کا انخلاکیا جانا چاہئے۔مسٹر سا نگے نے آج یہاں ایک ٹیلی ویڑن چینل سے بات چیت میں دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ لداخ، سکم اور اروناچل پردیش ہندوستان کا حصہ ہے اور چین کی فوج مسلسل دس سال سے تجاوزات کر رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان نے کبھی بھی جارحانہ رویہ نہیں اپنایا ہے، لیکن اسے اپنی سرحدوں کی حفاظت کرنے کا حق ہے۔ لداخ میں جاری تعطل کے ممکنہ حل کے بارے میں پوچھے جانے پر مسٹر سا نگئے نے کہا کہ صدیوں سے تبت اور ہندوستان کے درمیان سرحد پرامن اور فوج سے مبرا رہی ہے۔ چین کو ماننا چاہئے کہ لداخ، سکم اور اروناچل پردیش ہندوستان کے حصہ ہیں اور اسی بنیاد پر لائن آف کنٹرول کو تسلیم کر اسے فوج سے مبرا کر دینا چاہئے۔یہ کہے جانے پر کہ لداخ میں موجودہ فوجی کشیدگی پر دلائی لامہ اور تبت کی جلاوطن حکومت خاموش ہیں، وزیر اعظم سا نگئے نے کہا کہ دلائی لامہ اور تبت کی جلاوطن حکومت 60 سال سے دنیا بھر میں چین کے ظلم وستم کے بارے میں کھل کر بولتے رہے ہیں اور اب بھی بول رہے ہیں۔ چین نے ان کے ملک پر قبضہ کر لیا ہے اور تبت کے شہریوں کے انسانی حقوق کو پامال کیا ہے۔ لداخ میں بھی وہ اپنی طاقت دکھانا چاہتا ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا