یواین آئی
نئی دہلی؍؍راشٹر پتی بھون نے جمعرات کوکورونا وائرس ’کووِڈ-19‘ کے خلاف جد و جہد میں تعاون اور ’آتم نربھر بھارت ابھیان‘ کی حمایت میں اپنی حصہ داری کو یقینی بناتے ہوئے لِموزین کار کی خریداری ٹالنے سمیت مختلف اخراجات میں تخفیف کا اعلان کیا۔راشٹرپتی بھون کی جانب سے یہاں جاری پریس ریلیز کے مطابق صدر رام ناتھ کووِند نے پورے سال کی اپنی تنخواہ سے 30 فیصد کورونا راحت کاموں کے لیے عطیہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اتنا ہی نہیں، مسٹر کووِند نے راشٹرپتی بھون کے اخراجات میں بھی تخفیف کرکے ایک مثال پیش کرنے کی ہدایات دی ہیں۔ صدر کا ماننا ہے کہ خرچوں میں تخفیف کرکے خواہ بہت بڑی رقم کی مدد نہ ہو لیکن یہ ہندوستان کو خود کفیل بنانے کی حکومت کی کوشش میں اہم حصہ داری ضررور ثابت ہوگی۔ راشٹرپتی بھون کی جانب سے اخراجات کم کرنے کے لیے جن اہم طریقہ کار کا اعلان کیا گیا ہے ان میں مالی سال 2020-21 میں کوئی بھی نیا پیسے والا کام نہ کروانا، مرمت، رکھ رکھاو? کے کام کو کم کرنا شامل ہے۔ محض اثاثے قائم رکھنے کے لیے ہی چھوٹے موٹے خرچے کیے جائیں گے۔راشٹر پتی بھون نے دفتر میں استعمال ہونے والی اشیاء کے خرچے میں تخفیف کا بھی فیصلہ کیا ہے، کاغذ کے خرچے میں تخفیف کے لیے ای۔ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے گا۔ اتنا ہی نہیں، ایندھن اور انرجی بچانے کے لیے ان کے استعمال میں کمی کی جائے گی۔مسٹر کووند نے رسمی انعقادات پر استعمال کی جانے والی پریسیڈینشیل لِموزین کار خریدنے کا منصوبہ فی الحال ٹھنڈے بستے میں ڈال دیا ہے۔ ایسے مواقع کے لیے راشٹر پتی بھون اور حکومت کی جانب سے دستیاب موجودہ وسائل کا استعمال کیا جائے گا۔ سوشل ڈسٹینسِنگ کا خیال کرتے ہوئے اور اخراجات میں کمی کے لیے ملک کے مختلف حصوں میں دوروں اور پروگراموں میں وسیع پیمانے پر کمی کی جائے گی۔ اس کے عوض صدر ٹیکنالوجی کی وساطت سے عوام تک پہنچنے کی کوشش کریں گے۔اَیٹ ہوم اور اسی طرح کی سرکاری دعوتوں میں مہمانوں کی تعداد کم کرکے، پھولوں، دیگر سجانے کے سامان کے کم استعمال سے اور ایک حد تک ریسیپیز میں کمی کرکے بھی تقریبات پر آنے والے خرچوں میں کمی کی جائے گی۔راشٹر پتی بھون نے حالانکہ یہ واضح کیا ہے کہ ان تخفیفات سے نہ آوٹ سورس کیے گئے ٹھیکے کے ورکر کی آمدنی پر اور نہ ہی غریبوں کی فلاح و بہبود کے لیے چلائی جانے والے منصوبوں پر اثر پڑے گا۔