بھارت کا احتجاج کیا،کہا گلگت اور بلتستان سمیت سبھی پانچوں صوبے بھارت کا اٹوٹ حصہ
لازوال ڈیسک
نئی دہلی؍؍بھارت نے پاکستانی زیر انتظام کشمیر میں ’مادی تبدیلی‘ لانے کی کوششوں کے خلاف احتجاج کیا ہے اور پاکستان سے کہا ہے کہ وہ انہیں خالی کرے۔مرکزی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ بھارت نے پاکستان کے اعلیٰ سفارتکار سے احتجاج کیا ہے اور گلگت۔ بلتستان کے بارے میں پاکستان کی سپریم کورٹ کے حکم کے خلاف سخت احتجاج سے مطلع کیا ہے۔ان کا کہناتھا کہ یہ بات صاف طور پر بتادی گئی ہے کہ گلگت اور بلتستان کے علاقوں سمیت جموں وکشمیر اور لداخ کے مرکزی انتظام والے پوے علاقے مکمل طور پر قانونی اور ناقابل تنسیخ الحاق کی روشنی میں بھارت کا اٹوٹ حصہ ہیں۔وزارت خارجہ ترجمان نے بتایا کہ پاکستان سرکار یا اس کی عدلیہ کا اِن علاقوں پر کسی طرح کے دائرہ اختیار کا کوئی جواز نہیں ہے، جن پر اس نے غیرقانونی طریقے سے جبراً قبضہ کررکھا ہے۔بھارت نے جموں وکشمیر کے پاکستانی زیر انتظام کشمیر میں مادی تبدیلیاں لانے کے لیے اِس طرح کی کارروائی اور کوششوںکو یکسر مسترد کردیا ہے۔ بھارت نے پاکستان سے کہا ہے کہ وہ اْن سبھی علاقوں کو بلاتاخیر خالی کردے، جن پر اس نے غیر قانونی قبضہ کررکھا ہے۔پاکستان سے یہ بھی کہا گیاہے کہ اِس طرح کی حرکتوں سے جموں وکشمیر اور لداخ کے کچھ حصوں پر نہ تو پاکستان کے غیرقانونی قبضے اور نہ ہی اس کے قبضے والے علاقوں میں پچھلے 70 سال سے رہائش پذیر عوام کے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں، استحصال اور آزادی سے محروم رکھے جانے کو چھپایاجاسکتا ہے۔