خوشبو، ذائْْقہ پہچاننے کی صلاحیت ختم ہوجاتی ہے
یواین آئی
نئی دہلی؍؍کورونا وائرس (کووڈ۔19) انفیکشن آدمی کے اعصابی نظام کو بھی متاثر کرتا ہے جس سے اس کی خوشبو اور ذٖائقہ پہچاننے کی صلاحیت بھی ختم ہوجاتی ہے ۔انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی (آئی آئی ٹی)، جودھپور کے ایک نئے سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے ۔ اس میں کہا گیا ہے کہ کورونا مریض کے مرکزی اعصابی نظام کو متاثر کرتا ہے ۔ ا س سے اسے خوشبو اور ذائقہ کی پہچان نہیں رہ جاتی۔ادارہ کے سائنسداں ڈاکٹر سرجیت گھوش اور ان کی ٹیم نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ کورونا وائرس جس میں موجود انزائم ‘ایچ پی سی ای 2’ سے ہوکر جسم میں پہنچتا ہے ۔ یہ انزائم تقریباًً تمام انسانی اعضا میں پایا جاتا ہے ۔ دماغ میں بھی یہ انزائم پایا جاتا ہے ۔ اس لئے ناک اور منہ کے راستے ‘ایچ پی سی ای 2’ کے رابطہ میں آنے کے بعد وائرس دماغ کے اگلے حصہ میں واقع آل فیکٹری بلب تک پہنچ جا تاہے ۔ آل فیکٹری بلب کے میوکوسا کی نسیں اندر ہی اندر ناک کے اوپر سے ہوکر گلے تک آتی ہیں۔ خوشبو کی پہچان کا کام آل فیکٹری بلب ہی کرتا ہے ۔ اس لئے جب وائرس اسے نقصان پہنچاتا ہے تو مریض کی خوشبو پہچاننے کی صلاحیت ختم ہوجاتی ہے ۔سائنسدانوں نے کہا کہ یہ وائرس خون اور دماغ کے بیچ بنی دیوار کو پار کرکے دماغ میں داخل ہوکر دماغ کے پچھلے حصہ میں واقع میڈولا اوبولونگا کو بھی تباہ کرسکتا ہے ۔ دماغ کا یہی حصہ آدمی کی سانس، دن اور خون کی رگوں کے کام کو کنٹرول کرتا ہے ۔تحقیقی رپورٹ میں ایک حالیہ تحقیق کا ذکر کیا گیا ہے جس میں کووڈ۔19کے مریض کے دماغ کے ا سکین (سی ٹی اور ایم آر آئی) میں پتہ چلا تھا کہ ‘اے این ای’ سے متاثر ہے جس میں دماغ صحیح طریقہ سے کام کرنا بند کردیتا ہے ۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس سے صاف پتہ چلتا ہے کہ کورونا وائرس مرکزی اعصابی نظام کو نقصان پہنچا سکتا ہے ۔سائنس میگزین اے سی ایس کیمیکل نیو روسائنس میں شائع کرنے کے لئے منظور اس تحقیقی مقالہ میں کہا گیا ہے کہ کووڈ۔19سے متاثر ہونے کی علامات نہیں رکھنے والے مریضوں کی بھی خوشبو اور مزہ پہچاننے کی صلاحیت متاثر ہوسکتی ہے ۔ اس لئے اگر کسی شخص کوذائقہ اور خوشبو پہچاننے میں دقت آرہی ہے تو انہیں بھی خود کو کورینٹائن کرلینا چاہئے اور کسی ماہر ڈاکٹر کی صلاح لینی چاہئے ۔رپورٹ میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ تمباکو نوشی کرنے والوں کو کورونا کے انفیکشن کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے ۔