صحت خدمات کے اہلکاروں کیخلاف تشدد پر6ماہ سے لے کر 7برس تک کی سز ا دی جاسکتی ہے:حکومت
لازوال ڈیسک
جموں؍حکومت نے کہا ہے کہ آج کورونا وائرس کے 27نئے مثبت معاملات سامنے آئے ہیںاور ان میں 26کاتعلق کشمیر صوبے سے اور ایک کا تعلق جموں صوبے کے ضلع رام بن سے ہیںاور اس طرح مثبت معاملات کی کل تعداد434تک پہنچ گئی ہے۔حکومت کی طرف سے جاری کئے گئے روزانہ میڈیا بلیٹن میں بتایا گیا ہے کہ نوول کورونا وائرس کے 434 مثبت معاملات سامنے آئے ہیں ۔ 92مریض شفایاب ہوئے اور 5 0کی موت واقع ہوئی ہے ۔ علاوہ ازیں اب تک 64,876افراد کو نگرانی میں رکھا گیا ہے جن کا سفر ی پس منظر ہے اور جو مشتبہ معاملات کے رابطے میں آئے ہیں۔ ان میں 6,039 اَفراد کو ہوم کورنٹین میں رکھا گیا ہے جس میں سرکار کی طرف سے چلائے جارہے کورنٹین مراکز بھی شامل ہیں ۔ اس کے علاوہ279 اَفراد کو ہسپتال کورنٹین میں رکھا گیا ہے۔330کو ہسپتال آئیسولیشن میں رکھا گیا ہے جبکہ 13,283 اَفراد کو گھروں میں نگرانی میں رکھا گیا ہے۔اسی طرح بلیٹن کے مطابق44,940اَفرادنے 28روزہ نگرانی مدت پوری کی ہے۔بلیٹن میں مزید کہا گیا ہے کہ اب تک 10,977ٹیسٹوں کے نتائج دستیاب ہوئے ہیں جن میں سے 23؍اپریل 2020ء کی شام تک 10,550نمونوں کی رِپورٹ منفی پائی گئی ہے ۔سرکاری ذرائع کے مطابق جموں میں وائر س کے 26مثبت معاملات پائے گئے ہیں جن میں 21سرگرم ہیں اور 5 شفایاب ہوئے ہیں۔اودھمپور ضلع میں اب تک کورونا مریضوں کی کُل تعداد 20 ہوئی ہیں جن میں سے 11معاملات سرگرم ہیں۔ 8صحتیاب ہوئے ہیں جبکہ ایک کی موت واقع ہوئی ہے۔دریں اثنأ راجوری ضلع میں کورونا کے اب تک 4 مریض پائے گئے ہیںجس میں ایک سرگرم اور تین صحتیاب ہوئے ہیں جبکہ سانبہ میں 04 مثبت معاملے کی تصدیق ہوئی ہے اور یہ سب سرگرم معاملات ہیں اور کشتواڑ میں سامنے آیا ایک معاملہ پوری طرح سے صحتیاب ہوا ہے۔رام بن ایک مثبت معاملہ سامنے آیا ہے اور وہ سرگرم ہے۔بلیٹن میںکہا گیاہے کہ یہ ترتیب اُن ضلعوں کی ہے جہاں سے مریضوں کا پتہ لگا ہے یا جہاں وہ عارضی طور پر رہائش پذیر ہے۔دریں اثنا میڈیا بلیٹن میں جاری ایڈ وائزری میں کہا گیا ہے کہ کووِڈ۔19 ایک اِنتہائی پھیلنے والی بیماری ہے جو کسی کو بھی اپنی چپیٹ میں لے سکتی ہے اور اس سے بچنے کا بہتر طریقہ یہ ہے کہ وائرس سے دور رہ جائے۔ایڈوائزری میں لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ بیماری سے بچنے کے لئے گھروں میں رہیں اور سماجی دُوری پر عمل کریں۔ذاتی صفائی ستھرائی کے حوالے سے ایڈوائزری میں لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ بار بار صابن اور پانی سے ہاتھ دھوئیں اور کھانسی چھینکتے وقت اپنا منھ ڈھانپ لیں۔ایڈ وائزری میں لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ صحت خدمات کے اہلکاروں کا شکریہ ادا کریں نہ انہیں حراساںکریں۔ ایڈ وائزری میںکہا گیا ہے کہ صحت خدمات کے اہلکاروں کو حراساں کرنے اُن کے خلاف تشدد کرنے یا وَباکے دوران جائید اد کو نقصان پہنچانا اپیڈیمک ڈیزیز ( ترمیمی) آڈیننس 2020 کے تحت ایک قابل سزا جرم ہے ۔ زخمی کرنے کی صورت میں مجرم کو 6ماہ سے لے کر 7برس تک کی سزا دی جاسکتی ہے اور اُنہیں ایک لاکھ سے لے کر 5لاکھ روپے کا جرمانہ کیا جاسکتا ہے۔ایڈ وائزر ی میں لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ کسی کے ایسے افراد کے رابطے میں نہ آئیں جو بخار یا کھانسی میں مبتلا ہو اور اگر کوئی بھی شخص بخار ، کھانسی میں مبتلا ہو اور اُسے سانس لینے میں مشکل آتی ہوتو وہ طبی صلاح و مشور ہ لیں۔ لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ کووِڈ ۔19ہیلپ لائین نمبرات پر رابطہ قائم کرسکتے ہیں تاکہ انہیں ضرورت پڑنے پر صحیح طبی مشورہ دیا جاسکے۔دریں اثنا لوگ کسی بھی ایمرجنسی کے دوران چوبیس گھنٹے کام کرنے والی مفت ایمبولنس خدمات سے اپنی دہلیز پر فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔اس ایمبولنس خدمت کا ٹول فری نمبر ہے 108 ۔حاملہ خواتین اور بیمار بچے ٹول فری نمبر 102 پر کال کر کے مفت ایمبونس خدمات سے فائدہ حاصل کرسکتے ہیں۔ لوگ عام قومی سطح کے ٹول فری ہیلپ لائن نمبر 1075 پر رابطہ کرسکتے ہیں۔ 0191-2549676 ( جموں کشمیر کیلئے ) ،,0191-2674444,0191-2674115 0191-2520982 ( صوبہ جموں ) ، 0194-2440283 اور 0194-2430581 ( صوبہ کشمیر ) کیلئے قائم کئے گئے ہیں اور لوگ نوول کوروائرس سے متعلق جانکاری ان نمبرات پر حاصل کرسکتے ہیں۔لوگوں سے کہا کیا ہے کہ وہ حکومت کی طرف سے وقتاً فوقتاً جاری کی جانے والی ایڈوائزری پر سختی سے عمل کریں۔ لوگوں سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ سرکار کی جانب سے فراہم کی جانے والی جانکاری پر ہی بھروسہ کریں۔لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ نہ افواہیں پھیلائیں اور نہ اُن پر کان دھریں۔