لاک ڈاؤن میں بے سہاروں کے لیے سہارا بنا 

0
0
محب اللہ قاسمی
فاطمہ چک //اسلام میں خدمت خلق کا تصور بہت واضح ہے اس انسان کو بہترین انسان کہا گیا ہے جو دوسروں کے لیے فائدہ مند ہو، پڑوسیوں کی خبر گیری، إطعام طعام یعنی کھانا کھلانا وغیرہ. سیرت رسول صل اللہ علیہ و سلم اور حیات صحابہ رضی اللہ عنہم میں یہ نمونہ واضح طور پر دکھتا ہے قرآن نے بھی مسکین اور ضرورت مندوں کو کھانا کھلانے پر زور دیا ہے. بہار کے شیوہر ضلع سے چھ کلو میٹر کے فاصلے پر آباد فاطمہ چک ایک ایسا گاؤں جو اپنی بہت سی خصوصیات کے سبب بہت معروف ہے. اس چھوٹی سی بستی نے اپنے علاقے میں بڑی شہرت حاصل کی ہے. اس کی ایک بڑی وجہ گاؤں میں تعلیمی گراف کا بلند ہونا، لوگوں کے ساتھ ہمدردی و اظہار محبت اور جذبہ خدمت خلق سے سرشار ہونا ہے. یہی وجہ ہے کہ خوشی و غم ہر حال میں کیسے مومنانہ شان کے ساتھ جینا ہے اور عام لوگوں کے مسائل کو کس طرح حل کرنا ہے، اس معاملہ میں بھی یہ گاؤں ایک خاص مقام رکھتا ہے. اس وقت کرونا وائرس کو لے پورے بھارت میں لاک ڈاؤن کا سلسلہ جاری جس میں 19 دنوں کی مزید توسیع ہو گئی ہے، جو 3 مئی تک جاری رہے گا. ایسے میں سرکاری اعلان کے مطابق گھروں سے باہر نکلنا ممنوع ہے چہ جائے کہ لوگ روزی روٹی کمانے کے لیے باہر نکلیں اور اپنے اہل خانہ کا پیٹ بھر سکیں. اسی مصیبت کے پیش نظر بلا تفریق مذہب و ملت گاؤں اور مضافات میں بیشتر مستحقین تک راشن کٹ پہچانے کا نظم کیا گیا ہے. تاکہ وہ لوگ جن کے گھر چولہا نہیں جل پا رہا ہے وہ اس کے سہارے اپنی پیٹ کی آگ بجھا سکے. 400 روپے کا کٹ جس میں حتی الامکان بنیادی ضرورت کا سامان ہے، جو تقریبا 100 سے زائد تیار کیا گیا ہے. فی الحال تقسیم کا عمل جاری ہے. اس پورے معاملے میں نوراللہ عتیق، شہاب الدین، ابوالکلام، محمد غفران، منت اللہ، حیدر علی، راشد تنویر، شاھد تنویر، اظہر الدین جیسے نوجوانوں کا خاص عمل دکھا جنھوں نے اپنے گاؤں کے بزرگوں کی سرپرستی میں فاطمہ چک ویلفیئر سوسائٹی کے زیر اہتمام، گاؤں کے تمام لوگوں نے مل کر پیسہ اکٹھا کیا اور اپنا خصوصی تعاون کا اخلاقی و انسانی فریضہ انجام دیا، جن کے لیے دل سے دعائیں نکلتی ہیں. ایسا جذبہ رکھنے والے لوگوں کو اللہ تعالیٰ دونوں جہاں میں کامیابی عطا کرے اور گاؤں کو اپنے حفظ امان میں رکھے اور خوب ترقی عطا کرے آمین.
فاطمہ چک شیوہر بہار

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا