مسلم راشٹریہ منچ صدرکابیان اسلامی شریعت میں کُھلی دخل اندازی :جہانگیرحسین میر
لازوال ڈیسک
پونچھ؍؍آر۔ایس۔ایس کے مُسلم وِنگ مُسلم راشٹریہ منچ کے صدر کی جانب سے جانوروں کی قُربانی پر دئیے گئے غیر ذمہ دارانہ ، غیر آئینی اور غیر اسلامک بیان پر سینئر کانگریس لیڈر اور ریاستی قانون ساز کونسل کے سابق ڈپٹی چیئر مین جہانگیر حُسین میر نے گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اپنے ایک پریس بیان میں اُنہوں نے اس بیان کی شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ اسلامی شریعت میں کُھلی دخل اندازی اور آئینِ ہند میں اقلیتوں کو دئیے گئے حقوق کے سراسر خلاف ورزی ہے ۔ اُنہوں نے اس بیان کے بعد مرکزی سرکار کی جانب سے سادھی گئی چُپی کو مزید خطر ناک بتاتے ہوئے کہا کہ اگر ایسے بیان دینے والوں کے خلاف مرکزی سرکار قانونی کاروائی نہیں کرتی تو اسے ایک سوچی سجھی سازش قرار دیا جا سکتا ہے۔ موصوف نے کہا کہ قُربانی ہر عاقل، بالغ صاحبِ استطاعت مُسلمان پر واجب ہے اور مُسلمانوں کو واجب ترک کرنے کی صلاح دینا ایک غیر اسلامی اور غیر جمہوری عمل ہے جس کے لئے قصور وار کے خلاف قانونی چارہ جوئی ہونی چاہیئے۔ اُنہوں نے کہا کہ یہ بیان مُلک کی امن و سلامتی اور سا لمیت کے ٹُکڑے کرنے کے برابر اور ایک دہشت گردانہ عمل ہے جس کی سزا ایک غدارِ وطن جیسی ہے۔ جہانگیر میر نے کہا کہ مُلکی سطح پر مُسلمانوںکے لئے اس وقت حالات سخت کشیدہ ہیں کیوں کہ آئے روز کبھی گئو رکشا کے نام پر تو کبھی تین طلاق پر مُسلمانوں کو ستایا جارہا ہے اور اب قُربانی جیسے عظیم شعائرِ اسلام پر تنقید کروا کر مُسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی گئی ہے جو قابلِ مذمت ہے۔