’لاکھوں مزدورمجبوراوربے روزگارتھے‘

0
0

انتظامیہ نے اینٹ بٹھہ مالکوں کو کام بحال کرنے کی اجازت دے دی
یواین آئی

جموں لاک ڈاون کے دوران زائد از چار لاکھ غیر مقامی مزدروں کی نقل مکانی کی پریشانی کے پیش نظر جموں وکشمیر انتظامیہ نے اینٹ بٹھہ مالکوں کو بٹھوں میں آہستہ آہستہ کام شروع کرنے کی اجازت دی ہے۔بتادیں کہ ملک کی مختلف ریاستوں سے تعلق رکھنے والے لاکھوں مزدور مختلف اینٹ بٹھوں میں یہاں کام کرکے اپنا پیٹ پالتے ہیں لیکن وبا کے پیش نظر لاک ڈاون سے ان کا جینا محال بن گیا تھا کیونکہ وہ بے روز گار ہوگئے ہیں۔ایک بٹھہ مالک نے یو این آئی کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا: ‘ارباب اقتدار اور اینٹ بٹھہ مالکوں کے نمائندوں کے درمیان ایک میٹنگ ہوئی جس میں واضح کیا گیا ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں مزدرورں کی نقل مکانی مشکل امر ہے لہٰذا بٹھوں کا کام بحال کرنے کی اجازت دی جانی چاہئے’۔انہوں نے کہا کہ لاکھوں کی تعداد میں مزدوروں کی نقل مکانی سے سماجی دوری بنائے رکھنا ممکن نہیں ہے جس کے پیش نظر ہمیں بٹھوں میں آہستہ آہستہ کام بحال کرنے کی اجازت دی گئی۔موصوف بٹھہ مالک نے کہا کہ ملک کے مختلف حصوں جیسے چھتیس گڑھ، بہار، جھارکھنڈ، اڑیسہ اور اترپردیش سے تعلق رکھنے والے زائد از چار لاکھ مزدور جموں و کشمیر کے مختلف اینٹ بٹھوں میں کام کررہے ہیں جن کا خرچہ ہم اپنی جیبوں سے برداشت کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا بٹھوں میں کام بحال کرنا واحد راستہ تھا ورنہ ان کی نقل مکانی انتہائی مشکل کام تھا۔انہوں نے کہا کہ کام کا سیزن شروع ہوگیا تھا اور جموں کے زائد از 3 سو اینٹ بٹھوں میں مزدور سال گذشتہ کے ماہ دسمبر میں ہی پہنچ گئے تھے اور جنوری سے کام بھی شروع کیا تھا۔جموں برک کلن آنرس ایسوسی ایشن کے صدر بی بھیشان شنگھ نے بتایا کہ ہمیں پہلے سخت پریشانیاں لاحق تھیں لیکن انتظامیہ کے تازہ حکمنامے سے ہماری پریشانیاں دور ہوگئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ مزدور اینٹ بٹھوں کے حدود کے اندر رہ کر ہی کام کرتے ہیں اور اس کے علاوہ تمام تر احتیاطی تدابیر اور حکومت کی طرف سے جاری کی جانی والی ہدایات پر عمل کیا جائے گا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا