نئی دہلی 17اپریل(یو این آئی)سپریم کورٹ نے ہماچل پردیش کے 15ہزار عارضی اساتذہ کو جمعہ کے روز راحت دیتے ہوئے ان کی تقرریوں کو چیلنج کرنےوالی عرضیوں کو خارج کردیا۔
جسٹس ایم ایم شانتن گودر اور جسٹس آر سبھاش ریڈی پر مشتمل بنچ نے ہماچل پردیش ہائی کورٹ بینچ کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے چندر موہن نیگی اور دیگر کی اپیل خارج کردی۔
قابل ذکر ہےکہ ہائی کورٹ کی سنگل بنچ نے چندر موہن نیگی اور دیگرکی درخواستوں کو نمٹاتے ہوئے 2001 سے 2003 کے درمیان کم از کم 15،000 پرائمری اسسٹنٹ اساتذہ (پی اے ٹی) اور پیرا ٹیچرس کی تقرریوں کو غیر قانونی قرار دیا تھا اور مرحلہ وار طریقے سے ان اساتذہ کو باہر کا راستہ دکھانے کی ریاستی حکومت کو ہدایت دی تھی۔
عارضی اساتذہ کی یونین نے ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ کے سامنے اس فیصلے کو چیلنج کیا تھا، جس نے سنگل بنچ کے فیصلے کو پلٹ دیا تھا۔ اس کے بعد دوبارہ چندرموہن نیگی اور دیگر نے اعلی عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایااور یہاں سے بھی انہیں مایوس ہونا پڑا۔