لوگ 33 دنوں تک گھروں میں کیوں نہیں بیٹھ سکتے: ڈاکٹر بلقیس شاہ
یواین آئی
سرینگر؍؍ ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے سربراہ شبیر احمد شاہ کی اہلیہ ڈاکٹر بلقیس شاہ نے کورونا وائرس کے خطرات کے پیش نظر لوگوں کو گھروں میں ہی بیٹھنے کی تاکید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ‘جب میرے شوہر زندگی کے 33 برس جیلوں میں گذار سکتے ہیں تو لوگ 33 دنوں تک گھروں میں کیوں نہیں بیٹھ سکتے’۔انہوں نے کہا کہ لوگ گھروں میں بیٹھ کر اپنی ہی نہیں بلکہ ہزاروں لوگوں کی زندگیاں بچا سکتے ہیں۔ڈاکٹر بلقیس فی الوقت جواہر لال نہرو میموریل ہسپتال سری نگر میں ریذیڈنٹ میڈیکل افسر (آر ایم او) کے بطور تعینات ہیں اور وہاں قائم قرنطینہ سینٹر میں زیر نگرانی مریضوں کی خدمت میں اپنے صحت کی پرواہ کئے بغیر دن رات مصروف عمل ہیں۔موصوفہ کا شوہر شبیر شاہ تہاڑ جیل میں بند ہے جبکہ ان کی بڑی بیٹی بیرون ملک زیر تعلیم ہے اور چھوٹی بیٹی گھر میں اکیلی ہے۔ڈاکٹر بلقیس نے فیس بک پر اپنی ایک پوسٹ میں لوگوں کو وائرس سے بچنے کے لئے گھروں میں ہی بیٹھنے کی تاکید کرتے ہوئے کہا: ‘میرے شوہر شبیر شاہ نے ہندوستان کے مختلف جیلوں میں زندگی کے 33 برس گذارے اور اس وقت وہ گذشتہ تین برسوں سے تہاڑ جیل کی ایک 6 بائی6 کوٹھی میں بند ہیں، تو آپ لوگ صرف 33 دنوں تک گھروں میں کیوں بیٹھ سکتے جس سے آپ کی اپنی زندگی بھی اور ہزاروں لوگوں کی زندگیاں بچ سکتی ہیں’۔قابل ذکر ہے کہ سینئر مزاحمتی لیڈر و ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے چیئرمین شبیر احمد شاہ کو جولائی 2017 میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے منی لانڈرنگ کے معاملے میں سری نگر میں گرفتار کیا تھا اور انہیں بعد ازاں تہاڑ جیل دلی منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ ہنوز بند ہیں۔