ڈومیسایل قانون لاکردِلی نے اپریل فول بنایا‘

0
0

بنیادی مسائل سے توجہ ہٹانے کے لئے نئے نئے ہتھکنڈے اپنانامرکزی سرکار کی پرانی عادت:جاوید رانا
محمد جعفر بٹ؍ابراہیم خان

جموں؍؍اپریل فول بنانا مرکزی سرکار کا عوام کے ساتھ ایک گھنونا مذاق تھا ڈومیسائل جیسا قانون پاس کرنا جموں و کشمیر کی عوام کے لئے کافی نقصان دہ تھا لیکن اسے واپس لیا گیا ہے ہم سرکار کے اس فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔سینئرلیڈر و سابق رکن اسمبلی جاوید رانا نے ’لازوال ‘سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 370اور35Aکی منسوخی کے بعد سرکار جموں و کشمیر کی عوام کے ساتھ ناانصافی کر رہی ہے اسے کبھی برداشت نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایک طرف کرونا وائرس سے خوف و دحشت میں ہے تو وہیں دوسری جانب کئی روز سے حد متارکہ پر کئی دنوں سے شدید گولہ باری چل رہی ہے جسے یہاں کی عوام کافی پریشان حلا ہے اس وقت دونوں ممالک کو چاہیے کہ وہ اپنی یہ پرانی دشمنیاں ختم کر کہ اپنے اپنے ملک کے لوگوں کو کرونا جیسی وبا سے بچائیں۔انہوں نے کہا کہ پونچھ اور مینڈھر کی عوام کو اس لاک ڈاون کے چلتے کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے سرکار کو چاہیے کہ ان علاقوں کی طرف خصوصی توجہ دے تاکہ یہاں کی عوام کو راحت کی سانس ملے۔انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کے صدر عمر عبدللہ کی نظر بدی سر سر غلط تھی کیونکہ سرکار کو اس بات کا ڈر تھا کہ اگر ایسے لوگوں کو باہر رکھا گیا تو یہ جموں و کشمیر کی خصوصی پہچان کو ختم نہیں کرنے دیں گے۔اسی لئے مرکزی سرکار نے پہلے جموں و کشمیر کے بڑے بڑے سیاستدانوں کو نظر بند کیا اور ابھی بھی بہت سے سیاستدان نظر بندی میں ہیں۔اور میں اس بات کی کڑی مذمت کرتا ہوں ،انہوں نے کہا کہ یہ ایک جمہوری ملک ہے اور جمہوریت میں للوگوں کو یہ حق دیا گیا ہے کہ وہ اپنے حقوق کے لئے لڑ سکیں لیکن جموں و کشمیر میں مرکزی حکومت نے لوگوں کی آوازیں دبا کر رکھ دی ہیں جو قابل برداشت نہیں۔انہوں نے کہا کہ ایک نئی پارٹی وجود میں آئی لیکن یہاں مسئلہ پارٹی بنانے کا نہیں ہے ابھی تک کئی ایسی پارٹیاں وجود میں آ چکی ہے مسئلہ اس وقت حل ہو گا جب ساری پارٹیاں ایک جٹ ہو کر یہاں کی عوام کے حقوق کے لئے لڑیں گی ورنہ پارٹیاں بنانے کا کوئی بھی مقصد نہیں ہے۔انہوں نے مزید یہ بھی کہا کہ جموں و کشمیر کا گجربکروال طبقہ کو ہمیشہ سے نظر انداز کیا گیا ہے کبھی کسی بھی پارٹی نے اس طبقہ کی طرف توجہ نہیں دی،انہوں نے کہا کہ بی جے پی سرکار گجر بکروال طبقہ کو پکے مکان بنانے کی بات کر ہی ہے لیکن لوگوں کو ان کے جھانسے میں نہیں آنا چاہیے کیونکہ پچھلے دنوں ہی زمین جہاد جیسی ایک مہم چھیڑی گئی تھی تو اس لحاظ سے یہاں اس طبقہ کو کسی کے جھانسے میں نہیں آنا چاہیے اور اس طبقہ کو چاہئے کہ وہ کسی ایسی پارٹی کا ساتھ دیں جو ان کے حقوق کے لئے لڑے۔اور جو لوگ گجربکروال طبقہ کے آگے بڑھانے کے بڑے بڑے دعوے کو وہے ہیں انہیں چاہیے کہ وہ جموں میں گجر بکروال طبقہ کو مکان بنا کر دیں

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا