’ یوز اینڈ تھرو‘کی پالیسی قبول نہیں کی جاسکتی

0
0

اسٹاف نرسوں اور پیرا میڈیکوز کی ٹرمینیشن کو منسوخ کیا جائے : ہرش
لازوال ڈیسک

جموں؍؍ جی ایم سی کٹھوعہ ، راجوری اور ڈوڈہ میں کام کرنے والے اسٹاف نرسوں اور دیگر پیرامیڈیکل عملے کے ٹرمینیشن کے احکامات کو فوری طور پر منسوخ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے جموں و کشمیر این پی پی کے چیئرمین اور سابق وزیرہریش دیو سنگھ نے احتجاج کا انتباہ دیا اورکہا کہ ان کی حمایت میں اگر حکومت نے یہ احکامات واپس نہیں لئے تو احتجاج کیا جائے گا ۔انہوں نے مزید کہا کہ جی ایم سی کٹھوعہ ، راجوری اور ڈوڈہ میں کام کرنے والے اس عملے کو گذشتہ سال ایس آر او 24 کے تحت طور پر مقرر کیا گیا تھا اور وہ کورونا وبائی بیماری کے مشکل وقت میں بھی فرنٹ لائن پراپنی خدمات انجام دے رہی ہیں۔موصوف نے سوالیہ لگاتے ہوئے کہا کہ کیا یہ وقت صحت سے متعلق کارکنان سے دستبرداری کا ہے؟ جبکہ دوسری ریاستیں صحت کے عملے کو مراعات فراہم کررہی ہیں ۔ہرش نے مزید کہا کہ ان کے معاوضے میں اضافہ کیا جا رہا ہے اور ریٹائرڈ ہیلتھ پروفیشنلوں سے خدمات حاصل کی جا رہی ہیں مگر جموں و کشمیر میں کام کرنے والی نرسوں ، موجودہ ہیلتھ ملازمین کی خدمات کو انتہائی حقارت سے ختم کیا جا رہا ہے ۔ سنگھ نے کہا کہ اس قسم کی’ یوز اینڈ تھرو‘کی پالیسی قابل قبول نہیں ہوسکتی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس موقع پر ان کی ٹرمینیشن نہ صرف معاشرے کو صحت کی خدمات سے محروم کرے گا بلکہ مذکورہ عملے کے ساتھ سنگین ناانصافی ہے۔ ۔واضح رہے ہرش نے یہاں جموں میں ذرائع ابلاغ سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے مذکورہ پیرا میڈیکس اور اسٹاف نرسوں کے ٹرمینیشن کے احکامات کو قانونی کمزوری کہا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا