لوگوں کو تین مہینہ سے راشن نہیں ملا 

0
0
جموں کے دیہی علاقوں کے باشندے حکومت کی فوری توجہ کے مستحق: بھیم سنگھ
لازوال ڈیسک
جموں ؍؍جموں وکشمیر نیشنل پنتھرس پارٹی کے سرپرست اعلی اور اسٹیٹ لیگل ایڈ کمیٹی، جموں وکشمیر کے ایکزیکیوچیرمین پروفیسر بھیم سنگھ نے ہندستان کے وزیراعظم نریندر مودی سے درخواست کی ہے کہ وہ جموں وکشمیر کی تمام تسلیم شدہ جماعتوں اور پنچایتوں کی ایک ہنگامی میٹنگ ، خواہ آن لائن بلائیں جس میں جموں کے لوگوں کو انتظامیہ کی ناکامی کی وجہ سے درپیش پریشانیوں کو رکھا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ دیہی جموں کے گائوں میں راشن کی سپلائی نہیں ہے اور لوگوں کو تین مہینہ سے راشن نہیں ملا ہے۔ لاک ڈاون کی وجہ سے ٹرانسپورٹ منقطع ہونے کے سبب حکومت ڈسپنسریوں میں دواوں کی کمی ہے ،گاوں کی پنچایتیں کی تعریف کی حقدار ہیں کیونکہ وہ لوگوں کے لئے کام کررہی ہیں،جموں کے آنگن واڑی سنٹروں میں راشن دستیاب نہیں ہے،لیفٹننٹ گورنر مختلف جیلوں ، ہوٹلوں  یا اپنے گھروں میں قید  400قیدیوں کی رہائی کے لئے پہل کریں۔ ان لوگوں کو پی ایس اے کے تحت حراست میں رکھا گیا ہے جو اب غیرموپر ہوچکا ہے۔ پروفیسر بھیم سنگھ نے خود اس کے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کررکھی ہے جس پر آج سماعت ہونی تھی چونکہ دہلی میں لاک ڈاون ہے اس لئے اس پر سماعت نہیں ہوسکی۔انہوں نے کہا کہ حیرت کی بات ہے کہ سابق وزیراعلی محبوبہ مفتی کو جیل سے انکی رہائش گاہ کو ذیلی جیل میں تبدیل کرکے وہاں منتقل کردیا گیا ہے۔ اس سے پہلے ایسا کبھی نہیں ہوا جب تک مہاراجہ  1947تک  جموں وکشمیر پر حکومت کرتے رہے، لیفٹننٹ گورنر پانچ اگست 2019 کے بعد سے حراست میں لئے گئے تمام لوگوں کو رہا کریں اور ہربلاک میں غذائیت پر بھرپور خوراک فراہم کرائی جائے جو حکومت کے ذریعہ بچوں کو فراہم کی جاتی تھی صرف چننتا بلاک میں 700آنگن واڑی سنٹر ہیں۔انہوں نے کہاکہ دیہی علاقوں میں لوگوں میں اعتماد کی بحالی میں گاووں کی پنچایتوں اور تمام سیاسی جماعت کم از کم جموں وکشمیر میں تسلیم شدہ سیاسی جماعتوں کو شامل کیا جائے اور انہیں موجودہ حالات میں تمام حقیقی سہولیات فراہم کی جائیں

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا