ہمارے بچوں کو جیسلمیر سے کشمیر پہنچایا جائے: والدین کا مطالبہ

0
0

یواین آئی

سری نگر؍؍ زائد از تین ہفتے قبل کورونا وائرس سے متاثرہ ملک ایران سے واپس لائے جانے والے طلبا و زائرین، جنہیں راجستھان کے ضلع جیسلمیر میں واقع ایک فوجی چھاونی میں قرنطینہ میں رکھا گیا تھا، کے قریبی رشتہ داروں بالخصوص طلبا کے والدین نے انہیں کسی مزید تاخیر کے بغیر وادی کشمیر میں اپنے گھروں کو منتقل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ واضح رہے کہ ایران میں پھنسے سینکڑوں کشمیری و لداخی طلبا اور زائرین کو گذشتہ ماہ وہاں سے واپس لاکر ملک کے مختلف حصوں میں قائم قرنطینہ مراکز میں رکھا گیا۔ تاہم جیسلمیر میں رکھے گئے طلبا و زائرین کے قریبی رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ قرنطینہ کی مدت مکمل ہونے کے باوجود انہیں اپنے گھروں کو منتقل نہیں کیا جارہا ہے۔ وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام میں والدین کے ایک گروپ نے بتایا: ‘ہمارے بچے ایران میں پڑھ رہے تھے۔ 15 مارچ کو انہیں ایران سے نئی دہلی پہنچایا گیا۔ وہاں سے انہیں راجستھان کے ضلع جیسلمیر منتقل کیا گیا جہاں ان کو قرنطینہ میں رکھا گیا’۔ ان کا مزید کہنا تھا: ‘ہمارے بچوں کے کورونا وائرس ٹیسٹ منفی آئے ہیں۔ قرنطینہ کی مدت پوری ہونے کے باوجود انہیں واپس نہیں لایا جارہا ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ کسی نہ کسی طریقے سے انہیں اپنے گھروں تک پہنچایا جائے۔ ہم انہیں اپنے گھروں میں پھر قرنطینہ میں رکھیں گے’۔دریں اثنا وہ کشمیری اور لداخی زائرین جو ابھی بھی ایران میں پھنسے ہوئے ہیں، کے رشتہ داروں نے بھی انہیں فوری طور پر واپس لانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا الزام ہے کہ زائرین کو واپس لانے میں جان بوجھ کر لیت ولعل سے کام لیا جارہا ہے۔
’اربوں خرچ کئے لیکن دیش بھکتی پیدا نہیں کی‘

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا