جموں و کشمیر میں کورونا وائرس کے 11 نئے مثبت کیسز درج، تعداد 49 ہوگئی

0
0

جانی پور،بھوانی نگر،بٹھنڈی ،سنجوان ،گوجر نگر جموںمیں سخت پابندیاں
لازوال ڈیسک

جموں/سری نگرجموں وکشمیر میں پیر کے روز کورونا وائرس کے 11 نئے مثبت کیسز سامنے آئے ہیں جن میں سے کشمیر میں 8 جبکہ جموں میں 3 کیسز درج ہوئے ہیں۔ اس طرح سے اس یونین ٹریٹری میں اب تک سامنے آنے والے کیسز کی تعدا49 ہوگئی ہے۔ جموں و کشمیر میں اب تک سامنے آنے والے کیسز میں سے دو کی موت واقع ہوئی ہے جبکہ دو مریض روبہ صحت ہوئے ہیں۔ادھر جموں میں مزید3افراد کے ٹیسٹ مثبت آئے ہیں جبکہ ضلع مجسٹریٹ کی ہدایت پر بٹھنڈی، سنجوان اور گوجر نگر ،جانی پور،بھوانی نگر علاقوں کو مکمل طور پر سیل کیا گیا جبکہ دیگر کئی دیہات کو ریڈ زون قرار دیا۔حکومت کے ترجمان روہت کنسل کے مطابق جموں وکشمیر میں پیر کو کورونا وائرس کے 11 نئے کیسز سامنے آئے جن میں سے وادی کشمیر کے 8 جبکہ صوبہ جموں کے 3 کیسز ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 11 ہزار 644 افراد کو نگرانی میں رکھا گیا ہے جبکہ اب تک 722 نمونوں کی جانچ کی جاچکی ہے۔ادھر سری نگر کے خانیار علاقے سے تعلق رکھنی والی خاتون جو کشمیر کی پہلی وائرس متاثرہ مریضہ ہیں، روبہ صحت ہورہی ہے۔ ڈاکٹروں نے پیر کے روز کہا کہ مریضہ کا تازہ وائرس ٹیسٹ منفی آیا ہے۔ موصوفہ حج عمرہ کی ادائیگی کے بعد 16 مارچ کو وادی لوٹی تھی۔جموں و کشمیر میں اب تک مثبت آنے والے 49 کیسز میں سے 37 کشمیر میں جبکہ 12 کیسز جموں میں درج ہوئے ہیں۔ وادی میں درج ہوئے 37 کیسز میں سے اب تک 2 معمر مریضوں کی موت واقع ہوئی ہے۔ اتوار کی علی الصبح شمالی ضلع بارہمولہ کے ٹنگمرگ علاقے سے تعلق رکھنے والے ایک 62 سالہ شخص کی کورونا وائرس کے باعث سری نگر کے ڈلگیٹ علاقے میں واقع امراض سینہ کے ہسپتال میں موت واقع ہوئی تھی۔سرکاری ذرائع کے مطابق ٹنگمرگ سے تعلق رکھنے والے اس مریض، جس کا کورونا وائرس ٹیسٹ ایک روز قبل یعنی ہفتہ کو مثبت آیا تھا، جگر اور سینے کے امراض میں بھی مبتلا تھا۔قبل ازیں 26 مارچ کو امراض سینہ کے ہسپتال میں ہی زیر علاج 65 سالہ کورونا وائرس سے متاثرہ مریض کی دل کا دورہ پڑنے سے موت واقع ہوئی تھی۔ وہ ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر جیسی بیماریوں میں بھی مبتلا تھے۔ متوفی شخص جن کا تعلق سری نگر کے مضافاتی علاقہ حیدر پورہ سے تھا، تبلیغی جماعت کے ایک سینئر رہنما تھے۔ انہوں نے فروری میں نئی دہلی کا سفر کیا تھا اور وہاں قریب ایک ماہ تک مقیم رہے جس دوران انہوں نے وہاں تبلیغی جماعت کے ایک بین الاقوامی اجتماع میں شرکت کی تھی۔ اس اجتماع میں انڈونیشیا اور ملائشیا سے تعلق رکھنے والے علماءاور تبلیغی جماعتوں کے کارکنوں نے شرکت کی تھی۔واضح رہے کہ حکومت نے مثبت کیسز کی تعداد میں مسلسل اضافے کے پیش نظر آٹھ ہسپتالوں کو کورونا وائرس کے مریضوں کے لئے مخصوص رکھا ہے نیز وائرس کے پھیلاو¿ کو روکنے کے لئے لاک داو¿ن کا سلسلہ بھی برابر جاری ہے۔جموں میں تین نئے کیسز کی تصدیق کیساتھ ہی متاثرین کے آبائی علاقوں کو مکمل طور پر سیل کردیا ۔ضلع مجسٹریٹ جموں ،سشما چوہان نے حکمنامہ جاری کرتے ہوئے ہدایت دی ہے کہ بٹھنڈی ،سنجوان اور گو جر نگر جموں علاقوں میں لوگوں کی مکمل نقل وحرکت پر پابندی عائد کی گئی ۔حکمنامے کے مطابق پولیس اسٹیشن ترکوٹا نگر کے تحت آنے والے بٹھنڈی ،سنجوان اور پولیس اسٹیشن پیر مٹھا کے تحت آنے والے گو جر نگر علاقے میں کسی بھی شخص کو آئندہ احکامات تک چلنے پھر نے کی اجازت نہیں ہوگی اور نہ ہی کسی بھی شخص کو ان علاقوں سے باہر اور اندر جانے کی اجازت دی جائیگی ۔اس سے قبل صبح جانی پور وبھوانی نگر کو بھی سخت بندشوں کے تحت لایاگیاتھاجہاں تازہ معاملے سامنے آئے ہیں۔ضلع مجسٹریٹ یہ حکمنامہ ڈسزاسٹر منیجمنٹ اکٹ2005کے تحت جاری کیا ہے ۔ادھر شوپیان کے دو دیہات کو بھی ریڈ زون قرار دیا گیا ۔شوپیان میں دو نئے کووڈ کیسوں کی تصدیق کے بعد ضلع مجسٹریٹ نے سیدھو ،رام نگری دیہات کو ریڈ زون قرار دیا گیا جبکہ ان کے مضافاتی دیہات کو بفر زون قرار دیا گیا ۔ان علاقوںکو کووڈ وائرس کی روکتھام کےلئے سیل کیا گیا ۔یہاں لوگوں کی نقل وحرکت پر مکمل طور پر پابندی عائد کی گئی۔لوگوں سے کہا گیا ہے کہ کسی بھی ہنگامی صورتحال کے دوران متعلقہ پولیس اسٹیشن یا انتظامیہ سے رابطہ قائم کریں ۔دریں اثناءشام دیر گئے حکومتی ترجمان روہت کنسل نے ایک ٹوئیٹ کرتے ہوئے اس بات کی اطلاع دی ہے کہ کشمیر میں مزید 3افراد کے ٹیسٹ مثبت آئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اس طرح جموں وکشمیر میں متاثرین کی تعداد48ہوگئی جبکہ11ہزار644افراد زیر نگرانی ہیں جبکہ 722افراد کا ٹیسٹ مکمل کر لئے گئے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا