’ناقابل قبول روئیے‘کو کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا: روہت کنسل
یواین آئی
سری نگر جموں وکشمیر حکومت کے ترجمان روہت کنسل نے کہا کہ جاری لاک ڈاﺅن پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لئے سڑکوں پر تعینات قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کے ‘ناقابل قبول رویے’ کو کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا اور مرتکبین کے خلاف فوری کارروائی کی جائے گی۔روہت کنسل نے ہفتہ کی شام کو ‘وٹس ایپ اور فون’ کے ذریعے نامہ نگاروں کے ساتھ ہونے والی بات چیت کے دوران یو این آئی اردو کی طرف سے جموں وکشمیر پولیس کے کچھ اہلکاروں کے ‘ناقابل قبول رویے’ کے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں یہ باتیں کہیں۔ان کا کہنا تھا: ‘ہم آپ کو یقین دلانا چاہتے ہیں کہ ناقابل قبول رویے کو کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا۔ ایسا رویہ نوٹس میں آنے یا لائے جانے پر فوری کارروائی عمل میں لائی جائے گی’۔لوگوں کا الزام ہے کہ سڑکوں پر تعینات سیکورٹی فورسز اہلکار بالخصوص جموں وکشمیر پولیس اہلکار لاک ڈاﺅن اور پابندیوں کے نام پر لوگوں کے ساتھ زیادتی کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑتے ہیں اور بلا پوچھ تاچھ کے مجبوری کے عالم میں گھر سے باہر قدم رکھنے والوں اور لازمی خدمات محکموں کے ملازموں کو بھی زد وکوب کیا جارہا ہے۔حکومتی ترجمان نے کہا کہ کسی بھی بڑی آرگنائزیشن میں معمولی خطائیں سرزد ہونے کا امکان موجود رہتا ہے لیکن یہ خطائیں نوٹس میں آنے یا لائے جانے پر ہم کارروائی کرتے ہیں جس کی مثال ایس پی او کی ملازمت سے برطرفی ہے۔انہوں نے کہا: ‘ہر ایک بڑی آرگنائزیشن میں کچھ کیسز سے نمٹنے کے دوران معمولی خطائیں ہونے کا امکان موجود رہتا ہے۔ لیکن جب بھی ایسی خطائیں یا ناقابل قبول روپے کی اطلاع ہماری نوٹس میں آتی ہے یا لائی جاتی ہے تو ہم معاملے کو متعلقین کے ساتھ اٹھاتے ہیں اور کارروائی ہوتی ہے’۔ان کا مزید کہنا تھا: ‘آپ سچائی جانتے ہیں کہ کل ایک ایس پی او کے ناقابل قبول رویے کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی۔ ہم نے فوراً معاملے کا سنجیدہ نوٹس لیا، مذکورہ ایس پی او کو نوکری سے برطرف کیا گیا اور اس کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا’۔جموں وکشمیر میں لوگوں کا الزام ہے کہ سیکورٹی فورسز بالخصوص پولیس اہلکار پابندیوں کے نام پر لوگوں کے ساتھ نامناسب سلوک روا رکھ رہے ہیں۔ باہر نکلنے والے افراد کو زد کوب کیا جارہا ہے بلکہ جن لوگوں کو حکومت کی طرف سے باہر نکلنے کی اجازت ہے ان کے ساتھ بھی سختی کی جارہی ہے۔ پولیس کی طرف سے لوگوں کو مبینہ طور پر بے رحمی سے زد و کوب کرنے کی متعدد ویڈیوز بھی وائرل ہوئی ہیں جس پر عوامی و خصوصی حلقوں میں تشویش پایا جارہا ہے۔لوگوں کا کہنا ہے کہ دراصل یہاں انتطامیہ کے پاس اس وائرس کے ساتھ مقابلہ کرنے کے لئے ضروری انتظامات و ساز وسامان کی کمی جو انہیں لوگوں کے ساتھ زیادتی کرنے پر مجبور کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگ خود ہی گھروں میں بیٹھے رہنے کو ترجیح دے رہے ہیں لیکن بحالت مجبوری اگر کوئی گھر سے باہر نکلے تو اس کو بلا کسی پوچھ تاچھ کے زد کوب کرنے کا بھی ان کے پاس کوئی جواز نہیں ہے۔