ووڈ 19 :بصیر خان نے ڈپٹی کمشنروں کو جنگی بنیادوں پر کام کرنے کی ہدایت دی

0
0

بندشوں کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کاروائی کے احکامات دئیے
سرینگرلفٹینٹ گورنر کے مشیر بصیر احمد خان جو کہ کشمیر صوبے میں کورونا وائیرس کے پھیلاو ¿ پر قابو پانے کیلئے کی جا رہی کوششوں کے انچارج بھی ہیں ، نے تمام ڈپٹی کمشنروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ پیدہ شدہ صورتحال کو مدِ نظر رکھتے ہوئے جنگی بنیادوں پر کام کریں ۔ انہوں نے ڈپٹی کمشنروں کو ہدایت دی کہ وہ کورونا وائیرس کو پھیلنے سے روکنے کیلئے قریبی تال میل بنائے رکھیں ۔ مشیر موصوف نے یہ ہدایات مختلف اضلاع کی انتظامیہ کی جانب سے حالات کا نمٹارہ کرنے کیلئے کی گئی تیاریوں کا جائیزہ لینے کے دوران دیں ۔ انہوں نے تمام اضلاع کی انتظامیہ کے افسروں سے آئیسو لیشن میں رکھے گئے مشتبہ افراد کی تفصیلات اور ہسپتالوں و ہوم کورنٹائین میں رکھے گئے افراد کے بارے میں جانکاری طلب کی ۔ مشیر نے ضلع ہسپتالوں اور سکریننگ مراکز کے علاوہ لوگوں کو ضروری اشیاءفراہم کرنے کی سرگرمیوں کا بھی جائیزہ لیا ۔ بصیر احمد خان نے اگلے 21 دن کے مکمل لاک ڈاو ¿ن کو سختی سے لاگو کرنے اور احکامات کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت دی ۔ انہوں نے کشمیر آنے والے مسافروں اور بیرون ریاست مزدوروں کی مکمل سکریننگ کے بھی احکامات دئیے ۔ راشن ، رسوئی گیس اور اشیائے ضروریہ کی تقسیم کاری کے تعلق سے ڈپٹی کمشنروں کو ایک منظم لایحہ عمل تیار کرنے کی ہدایت دی گئی تاکہ لوگ ایک دوسرے سے دوری کو بنائے رکھتے ہوئے یہ چیزیں حاصل کر سکیں ۔ بصیر احمد خان نے راشن کی تقسیم کاری کا عمل پانچ روز کے اندر مکمل کرنے کی ہدایت دی ۔ بصیر احمد خان نے ہدایت دی کہ متعلقہ محکموں کو سہولیات اور خدمات کی بلا خلل فراہمی یقینی بنانی چاہئیے انہوں نے کنٹرول رومز کو متحرک بنانے اور لوگوں کی مشکلات حل کرنے پر بھی زور دیا ۔ انہوں نے ضروری خدمات کو دن رات بجلی سپلائی فراہم کرنے پر بھی زور دیا ۔ بصیر احمد خان نے مختلف علاقوں میں دن میں دو بار صفائی ستھرائی کی سرگرمیاں انجام دینے پر زور دیا ۔ بصیر احمد خان نے ڈپٹی کمشنروں سے کہا کہ وہ صورتحال پر کڑی نگاہ رکھیں تا کہ کشمیر صوبے میں کورونا وائیرس کو پھیلنے سے روکا جا سکے ۔ میٹنگ میں متعلقہ افسران موجود تھے جبکہ ڈپٹی کمشنروں نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے شرکت کی

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا