’عام معافی اسکیم ‘کروناکی زدمیں

0
0

ایل جی انتظامیہ نے 27فروری کومحکمہ بجلی کے صارفین کیلئے ایک بڑی راحت کااعلان کرتے ہوئے عام معافی’ایمنسٹی اسکیم‘کااعلان کیا،جس کے تحت ایل جی جی سی مرموکی صدارت میں ہوئی انتظامی کونسل کی میٹنگ میں یہ بڑافیصلہ لیاگیاتھا جس کی اطلاع حکومتی ترجمان روہت کنسل نے 27فروری کو پریس کانفرنس کے ذریعے دی ۔ ایمنسٹی سکیم یکم مارچ 2020ء سے نافذ العمل ہوگئی ۔بجلی صارفین کو اُن کی بجلی کی کنکشن کاٹنے کے بجائے انہیں ایک رعایتی سہولیت کے علاوہ آسان طریقے پر تین قسطوں میں بقایا رقم ادا کرنے کا موقعہ فراہم کیا گیا۔ادائیگی کا 25فیصد حصہ 31 ؍ مارچ 2020ء تک مکمل کرنا ہوگا جبکہ 40فیصد 30؍ اپریل 2020ء اور باقی ماندہ 35فیصد رقم 31؍ مئی 2020ء تک ادا کرنا لازمی ہے،جو صارفین مقررہ وقت کے اندر بقایا جات کی ادائیگی یقینی بنائیں گے انہیں سو د کی رقم پر مکمل طور پر معاف کی جائے گی ،صارفین جوپہلی قسط ادا نہ کرسکیں کو پانچ فیصد فائدے سے ہاتھ دھونا پڑے گا جبکہ دوسری قسط نہ ادا کرنے والوں کو 10فیصد رعایت ہاتھ سے نکل جائے گی۔31؍مئی 2020ء تک تمام تین قسطوں کی پوری ادائیگی میں لاپروائی برتنے والوں کے بجلی کنکشن کاٹ دئیے جائیں گے، میٹنگ میں مزید فیصلہ لیا گیا کہ یکم جون سے قصوروار صارفین کو مکمل طور پر بجلی کی فراہمی روک دی جائے گی بصورت دیگر تمام واجبات ادا نہ کریں،محکمہ کے ایک اندازے کے مطابق صارفین کے سود کی رقم کو معاف کرنے سے 600کروڑ روپے کا نقصان ہوتا ہے جبکہ کُل بقایاجات کی رقم 3000کروڑ روپے بنتی ہے،اس عام معافی والی اسکیم سے بجلی صارفین نے بڑی راحت کی سانس لی اور حکومت کے اس قدم میں اپنابھرپورتعاون ودلچسپی کامظاہرہ بھی کیا،لیکن جیساکہ پوری دُنیاکروناسے جنگ لڑرہی ہے،دُنیاٹھہرسی گئی ہے، چھپ سی گئی ہے، سمٹ گئی ہے،ایسے میں بھیڑ بھاڑ کم کرنے کی ہدایات ہیں،دفعہ144کانفاذہے، اور اپنے بجلی کے بقایاجات کے بوجھ تلے برسوں سے دبے کچلے غریب لوگ بمشکل اس اسکیم سے مستفید ہونے کیلئے خاصی دلچسپی دکھارہے ہیں،پچھلے دس دِنوں میں ہزاروں لوگوں نے اس عام معافی کو گلے لگانے واپنانے میں کامیابی حاصل کی ہے، لیکن اب کوروناکے خوف سے ایک طرف صارفین پریشان ہیں تو دوسری جانب محکمہ بجلی کے انجینئر ز و دوسرا عملہ بھی بھیڑ سے پریشان وخوفزدہ ہے،حکومت کو چاہئے کہ اس اسکیم کو آگے بڑھایاجائے یا فی الحال کروناکے خاتمے تک اِسے روک دیاجائے اور پھر نئے سرے سے اس کا شیڈول اعلان کیاجائے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا