’غریب لوگوں کے ساتھ سراسر نا انصافی ‘

0
0

سرنکوٹ میں بجلی بلوں میں بے تحاشہ اضافہ صارفین پہ ظلمـ:سرپنچ ایسوسی ایشن برہم
افتخارجعفری/آکاش ملک

سرنکوٹ؍؍سرنکوٹ میں بجلی بلوں کے اضافے پر صارفین نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ماہ فروری 2020 کے بلوں میں محکمہ پی ڈی ڈی کی جانب سے قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ کیا گیا ہے جس پر لوگوں نے محکمہ کے تئیں سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔اس ضمن میں سرپنچ ایسوسیشن نے بھی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہے کہ غریب لوگوں کے ساتھ سراسر نا انصافی کی گئی ہے جس پر وہ خاموشی اختیار نہیں کریں گے۔حلقہ پنچایت مڈل سنئی کے سرپنچ سید وحید حسین شاہ نے اس ضمن میں ذرائع سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے دس سالوں سے بی پی ایل زمرہ میں شامل صارفین اور بیواؤں کو بجلی کا بل 108 روپے ماہانہ بھرنا پڑتا تھا جو ان کے لئے موضوع تھا لیکن اب بلوں کی قیمتوں پر غیر معمولی اضافے سے ان کے لئے بجلی کے بل بھرنا مشکل ہو چکے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ بجلی کی نئی قیمتوں کے مطابق سب کو یکساں طور پر بل ادا کرنا ہونگے جو کہ غریب و نادار صارفین کے لئے ممکن نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ دس سالوں سے بجلی صارفین کو دو زمرات میں تقسیم کیا گیا تھا اور معاشی حیثیت کے حساب سے لوگوں کو بل بھرنا ہوتا تھا جن میں ملازمین و اے پی ایل کا ایک زمرہ تھا جبکہ بی پی ایل و بیواؤں کے لئے دوسرا زمرہ مرتب کیا گیا تھا جس سے غریب صارفین کو ماہانہ 108 روپے بل کے ادا کرنے پڑتے تھے جبکہ ملازمین و اے پی ایل زمرہ کے صارفین کو 370 روپے ماہانہ جمع کرانے پڑتے تھے۔انہوں نے کہا کہ نئے بلوں کیحساب سے غریب و امیر کو یکساں طور پر قیمتوں کی ادائیگی کرنی ہو گی جو کہ سراسر ذیادتی ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ کچھ صارفین کے گھروں میں محض دو یا تین بجلی کے بلب نصب ہیں اور ایسی صورت حال میں ان کے ساتھ سراسر ذیادتی ہے۔علاوہ ازین انہوں نے یہ بھی کہا کہ بجلی فراہمی میں کسی بھی طرح سے کوئی بڑھوتی نہیں کی گئی ہے اور ایسے میں بلوں کی قیمتوں پر اضافہ سمجھ کے پرے ہے۔انہوں نے ڈپٹی کمشنر پونچھ و متعلقہ محکمہ کے اعلیٰ آفیسران سے پر زور مطالبہ کیا کہ اس معاملے کا سنجیدگی سے نوٹس لیا جائے۔اس ضمن میں جب اسٹینٹ ایگزیکٹو انجینئر سرفراز چودھری سے رابطہ قائم کیا گیاتو انہوں نے بتایا کہ فروری کے ماہ سے تمام صارفین کو 370 روپے ماہانہ کے حساب سے ادا کرنے ہونگے جو کہ محکمہ بجلی کے اعلیٰ حکام کی جانب سے لوڈ کے حساب سے مقرر کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر کوئی بیوہ یا نادار شخص ہے تو اس صورت میں تحقیق کے بعد رعایت دی جائے گی جبکہ بی پی ایل زمرہ کے لوگوں کے لئے قیمتوں میں کسی بھی طرح کی رعایت نہیں ہو گی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا