اجالوں سے تعلق جوڑ کر آہستہ آہستہ

0
0

 

کمندیں ڈالوں گا میں چاند پر آہستہ آہستہ

بنو گے تم مرے اک دن مگر آہستہ آہستہ
دعاؤں میں مری ہوگا اثر آہستہ آہستہ

محبت کا مرے رشکِ قمر آہستہ آہستہ
ترے اس دل پہ بھی ہوگا اثر آہستہ آہستہ

میسر اک معطر پھول کی مجھ کو رفاقت ہے
مرا جاری ہے خوشبو کا سفر آہستہ آہستہ

نکھر آیا ہے دھیرے دھیرے حسنِ دلنشیں تیرا
محبت سے اب اے جاناں سنور آہستہ آہستہ

ترا بدمست پریوں سا سراپا آج دیکھا تو
ہوئی نبضِ نفس زیر و زبر آہستہ آہستہ

وہ کتنے پہروں میں اور بندشوں میں ہو مگر اس تک
پہنچ جائے گا میرا نامہ بر آہستہ آہستہ

جدائی میں یہ میرا آہیں بھرنا رنگ لائے گا
یقیناً ہوں گے وہ بھی چشم تر آہستہ آہستہ

بڑھو تو رہروانِ راہِ الفت تم, یقیناً ہی
ستاروں سے سجے گی رہگزر آہستہ آہستہ

جدا تو کر دیا تھا وقت نے ہم کو ”ذکی” لیکن
ہوئے ہم پھر بہم شیر و شکر آہستہ آہستہ
ذکی طارق بارہ بنکوی
سعادت گنج۔بارہ بنکی
یوپی۔بھارت
پن کوڈ۔225206
رابطہ۔7007368108

 

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا