بھاجپاووٹ بنک کی سیاست پہ آمادہ،شہریوں کے وقار کیساتھ کھلاڑ سے بازآئے
لازوال ڈیسک
جموں؍؍جموں و کشمیر یو ٹی کے جنرل سکریٹری کانگریس سیوا دل سنجے منہاس نے آج ایک پریس بیان میں کہا کہ جب غلام نبی آزاد اپنے دور حکومت میں وزیر اعلیٰ تھے توتب عسکریت پسندی عروج پر تھی تب انہوں نے ریاست کی بہتری کے لئے بہت بڑے اقدامات کیے تھے۔ ان کی قیادت میں عسکریت پسندی سے متاثرہ ریاست کا نوجوان قومی دھارے میں شامل ہوا۔منہاس نے یہ بھی کہا کہ جب ریاست عسکریت پسندی کا شکار تھی ، بہت سے خاندان امن اور بھائی چارے کی تلاش میں دہشت گردی سے متاثرہ ، دور دراز علاقوں سے آئے تھے ، جن کا جموں کے عوام نے خیرمقدم کیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے قوم کی خاطر عسکریت پسندی ، علیحدگی پسندی اور دہشت گردی کی مخالفت کی اور قوم کی خدمت کے لئے اپنے بچوں کے اچھے مستقبل کی حفاظت کی۔ مہاجروں میں ہندو ، مسلمان اور سکھ شامل تھے جو اب قوم کی بہتری کے لئے قومی دھارے میں کام کر رہے ہیں۔منہاس نے کہا کہ جموں میں نقل مکانی کرنے والے نہ صرف مسلمان ہیں بلکہ وہ جموں و کشمیر کے ہندو اور سکھ ہیں۔ روشنی ایکٹ کو اس وقت کی حکومت نے ان لوگوں کو معاوضہ دینے اور آباد کرنے کے لئے نافذ کیا تھا جو ایک بار علیحدگی پسندوں اور عسکریت پسندوں کے ہاتھوں شکار تھے۔ وہ قانونی طور پر آباد تھے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ریاستی حکومت نے ان کی ترقی کے لئے تمام سہولیات فراہم کیں۔ نیز ، انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت ان لوگوں کو صرف ان کے ایجنڈے اور ووٹ بینک کی سیاست کے لئے ہراساں کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔منہاس نے مرکزی حکومت اور ایل جی ایس جی سی مرمو سے اپیل کی کہ وہ ان کو مزید تنگ نہ کریں۔ منہاس نے ان قوم پرست لوگوں کو کانگریس خدمت دل کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا۔