’صحت کے لئے چکن اور انڈے محفوظ‘

0
0

بیماری کے خلاف مزاحمت میں کارگر،چکن اور انڈے نہ صرف محفوظ اورتغذیہ بخش
یواین آئی

نئی دہلی؍؍سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ پالیٹری صنعت کا کورونا وائرس سے کوئی تعلق نہیں ہے اور چکن اور انڈے نہ صرف محفوظ اورتغذیہ بخش ہیں بلکہ ان میں موجود ‘ہائی کوالٹی پروٹین’ بیماری کے خلاف مزاحمت کو مضبوط بناتا ہے ۔پالیٹری تحقیق کے ڈائریکٹوریٹ اور حیدرآباد کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس جسم میں بیماری کے خلاف مزاحمت کم ہونے پر لوگوں کو متاثر کر سکتا ہے ۔ ایسے میں گوشت خور لوگوں کو بیماری کے خلاف مزاحمت بڑھانے کے لئے غذا میں پڑوٹین کا اضافہ کرنا چاہئے ۔ انہوں نے لوگوں کو مشورہ دیا کہ کم مصالحے اور تیل میں اچھی طرح پکے چکن یا انڈے کو باقاعدگی سے غذا میں شامل کیا جا سکتا ہے ۔انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ سائنس داں ایم آر ریڈی اور چندن پاسوان نے کہا کہ چکن اور انڈے میں ‘ہائی کوالٹي پروٹین’ پایا جاتا ہے جس سے جسم میں انٹی باڈی میں اضافہ ہوتا ہے ۔ اس سے لوگوں میں قدرتی طور پر بیماری سے لڑنے کی طاقت پیدا ہوتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایسے لوگوں میں اگر کورونا وائرس کی علامات پائی بھی جاتی ہیں تو جسم میں موجود بیماری کے خلاف مزاحمت کی وجہ سے اس کی حالت میں تیزی سے بہتری آتی ہے ۔ڈاکٹر ریڈی اور ڈاکٹر پاسوان نے کہا کہ پالیٹری فارم میں پرندوں کو اعلی معیار کی متوازن غذا دی جاتی ہے جن میں وٹامن، معدنیات اور دیگر غذائی اجزاء شامل ہوتے ہیں۔ اس سے ان کی تیزی سے نشوونما ہوتی ہے اور وہ کافی مقدار میں انڈے دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مختلف ذرائع سے غلط فہمیاں پھیل گئی ہیں کہ چکن اور انڈے کورونا وائرسوائرس کی وجہ غیر محفوظ ہیں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ اس سے کورونا وائرس کا دور دور تک کوئی تعلق نہیں ہے ۔ کورونا انسان سے انسان میں پھیلتا ہے ، اس سے پرندوں کا کوئی تعلق نہیں ہے ۔انہوں نے یہاں تک کہا کہ پالیٹری فارم میں کام کرنے والے کسی شخص میں کورونا وائرس کی علامات پائی بھی جاتی ہیں تو اس کا اس پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔اس دوران مویشی پروری، ڈیری اور ماہی گیری کے وزیر گری راج سنگھ اور وزیر مملکت سنجیو کمار بلیان نے بھی کہا ہے غلط فہمیاں پھیلنے کی وجہ پالیٹری صنعت کو زبردست نقصان ہوا ہے اور اس کی قیمتیں پہلے کے مقابلے میں ایک تہائی سے بھی کم ہو گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چکن اور انڈے لوگوں کے لئے پوری طرح محفوظ ہیں اور ان کا کورونا وائرس سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ مرکزی حکومت اس سلسلے میں ریاستوں کے رابطے میں ہے اور انہیں مناسب مشورہ دیاجارہا ہے ۔پالیٹری فیڈریشن آف انڈیا نے مویشی پروری اور مالیات کے وزیر مملکت انوراگ ٹھاکر کو ارسال کردہ خط میں کہا ہے کہ چکن اور انڈے کی قیمت میں کمی آنے سے صرف فروری میں ہی پالیٹری کی صنعت کو 3600 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے ۔ فیڈریشن کے صدر رمیش چندر کھتری اور اور سکریٹری رن پال سنگھ نے کہا کہ فارم گیٹ پر چکن 10 سے 15 روپے کلو فروخت ہو رہا ہے جبکہ ایک کلو چکن تیار کرنے میں 80 روپے کا خرچ آتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایک انڈے پر چار روپے لاگت آتی ہے جبکہ اس کی زیادہ سے زیادہ قیمت ڈھائی روپے ہی ملتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ فروری میں چکن سے 3000 کروڑ اور انڈوں 600 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے ۔ ملک میں یومیہ تقریباً 25 کروڑ انڈے 20 ہزار ٹن چکن تیار ہوتا ہے ۔ اس دوران پالیٹری صنعت سے وابستہ ذرائع نے بتایا کہ ملک میں چار پانچ بڑی کمپنیاں باہمی مسابقت میں گزشتہ ایک سال سے ضرورت سے زیادہ چکن کی پیداوار کرا رہی ہیں جس سے اس کی قیمت پر اثر پڑرہا ہے اور چھوٹے کسانوں کو اقتصادی طور پر نقصان ہو رہا ہے ۔ انہوں نے حکومت سے پالیٹری صنعت کے قرض کی وصولی فوری طور پر روکنے اور سود میں راحت دینے کی درخواست کی۔نائب صدر ایم وینکیا نائیڈو نے کورونا وائرس سے پولٹری کی صنعت پر آئے بحران سے نمٹنے کے اقدامات کرنے اور سبھی طرح کی افواہوں کو روکنے پر زور دیا ہے ۔ آل انڈیا پولیٹری بریڈرس ایسوسی ایشن کے صدر بہادر علی کی قیادت میں ایک وفد نے جمعہ کو نائب صدر سے ملاقات کی اور انہیں نوول کورونا وائرس کی افواہوں کے پیش نظر پولیٹری کے شعبے کے مسائل سے آگاہ کیا۔ وفد نے کہا کہ پولٹری کی صنعت سے متعلق جھوٹی خبریں لوگوں میں گھبراہٹ پیدا کر رہی ہیں جس کے نتیجہ میں پولٹری مصنوعات کی کھپت میں زبردست کمی واقع ہوئی ہے ۔مسٹر نائیڈو نے انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ کے ڈائریکٹر جنرل پروفیسر بلرام بھارگو سے بھی بات کی اور انہیں چکن اور انڈے کی کھپت پر لوگوں کے خدشات کو دور کرنے کے لئے ایک ایڈوائزری جاری کرنے کا مشورہ دیا۔ مسٹر نائیڈو نے اس میٹنگ میں موجود خزانہ اور کارپوریٹ امور کے وزیر مملکت انوراگ ٹھاکر سے اس معاملے میں کارروائی کرنے کے لئے کہا۔ مسٹر ٹھاکر نے وفد کو یقین دلایا کہ حکومت معاملے کی جانچ کرے گی اور ضروری کارروائی کرے گی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا