جموں سرینگر قومی شاہراہ پر چوتھے روز آمد ورفت کے لئے بحال

0
0

شاہراہ پر پسیاں ہٹانے کا کام کچھوے کی چال ،ڈی سی رام بن نے اپناپلہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی پر جھاڑ دیا
اجمل بشیر ملک

رام بن؍؍جموں سرینگر قومی شاہراہ پر اُودھمپور سے بانہال تک پسیوں کا نہ رکنے والا سلسلہ آج چوتھے روز بھی جاری رہا جس کے نتیجے میں ٹریفک کی آمد ورفت مسلسلچار روز سے متاثر رہی ۔ تفصیلات کے مطابق جموں سرینگر قومی شاہراہ پر اُودھمپور سے لیکربانہال تک متعدد جگہوں پرگزشتہ چار روز سے پسیاں گر آنے کا سلسلہآج چوتھے روز بھی جاری رہا جس کے نتیجے میں ٹریفک متاثر رہی۔ جس کی وجہ سے مسافروں اور عام لوگوں کو سخت پریشانیوں کا سامنا کر نا پڑ رہا ہے ۔جبکہ آج موسم خوشگوار ہونے کے بعد بھی قومی شاہراہ کو ٹریفک کی آمد رفت کے لئے نہیں بنایا گیا ۔جبکہ سینکڑوں مال بر دار و مسافر گاڑیاں شاہراہ پر درماندہ ہو کر رہ گئی ہے اور مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔جبکہ آج صبح موسم خوشگوار رہا لیکن قومی شاہراہ پر پسیاں ہٹانے کا کام سست روی سے چل رہا ہے ۔ جبکہ اس سلسلے میں نمائندے نے مشین ڈروائیوروں سے بات کی کہ آپ لوگ شاہراہ سے پسیاں ہٹانے کا کام کیوں نہیں کر رہے ہو جبکہ اس وقت دن کے ایک بج رہا ہے آپ خاموش تماشائی بنے ہو ئے ہو تو انہوں نے کہاکہ ہماری مشینوں میں تیل نہیں کیونکہ پیسے ہی نہیں ہے تو تیل کہاں سے آئے گا اس لئے ہم خاموش بیٹھے ہیں ۔ اس سلسلے میں مسافروں نے نمائندے کے ساتھ بات کر تے ہوئے کہاکہ جموں سرینگر شاہراہ صرف کمپنیوں کے لئے سونے کی کان بنی ہوئی ہے جبکہ چار گلیاروں والی قومی شاہراہ کو تعمیر کر رہی کمپنی ریاست کے عوام کی طرف کوئی توجہ نہیں دے رہی ہے صرف اور صرف اپنے مفاد کے لئے کام کر رہے ہیں۔وہیں نوکری پیشہ لوگوں اور سکولی بچوں نے نمائندے کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہاکہ ان چارروز میں صرف ایک ہی روز ٹریفک کی آمد ورفت صحیح ڈھنگ سے ہوتی ہے باقی چار روز پسیوں کے گرآنے کے نظر ہوجاتے ہیں جس کی وجہ سے نوکری پیشہ لوگوں اور سکولی بچوں و مریضوں کو سخت مشکلات کاسامناکرنا پڑ رہا ہے ۔ وہیں کچھ معززین کا کہنا ہے شاہراہ کی حالت کو خراب کر نے میں تعمیراتی ایجنسی ایچ سی سی کا اہم رول رہا ہے ۔ جبکہ آج کل ایچ سی سی کا نام و نشان تک کہیں نہیں ہے ۔وہیں کچھ لوگوں کا ماننا ہے کہ اب اس چار گلیاروں شاہراہ کی تعمیرات کا کام ناگر سنگھ نامی ٹھیکیدار کو سونپ دیا گیا ہے لیکن چھ ماہ گزر رہے ہیں نیشنل ہائی وے پر کام ٹھپ ہو چکا ہے ۔اس سلسلے میں مسافروں نے نمائندے کے ساتھ بات کر تے ہوئے کہاکہ سرکار اور کمپنیوں کے لئے یہ قومی شاہراہ سونے کی کان ثابت ہو رہی ہے اس لئے وہ شاہراہ پرکام کچھوے کی چال جیسے کرا رہے ہیں۔ اس دوران رام بن،کیلا موڑ، چندر کورٹ، پیڑا اور ناشری و چینی کے سیکٹر میں گذشتہ چار روز سے گاڑیاں درماندہ ہو کر رہ گئی ہیں۔ ان پسیوں کی وجہ سے آ ئے روز مسافروں خاص کر خواتین بچوںکو لیکر پیدل چلنے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔اس سلسلے میں مسافروں اور پیدل چلتی خواتین نے کہاکہ قومی شاہراہ پر ہر دوسرے روز ٹریفک میں خلل اب روز کامعمول بن چکا ہے یہاں تک کہ انہوں نے کہا اب انتظامیہ بھی خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے ۔اس سلسلے میں جب نمائندے نے ڈی سی رام بن سے بات کی تو انہوں نے کہاکہ ہم نے حکمہ نامہ جاری کر دیا ہے کہ آج شام تک شاہراہ کو ٹریفک کی آمد ورفت کے لئے بنا دیا جا ئے گا۔جب نمائندے نے ڈی سی رام بن سے کہاکہ دن کے ایک بجے تک شاہراہ پر پسی ہٹانے کا کام شروع بھی نہیں کیا تو ٹریفک کی آمد ورفت شام تک کیسے ممکن ہو سکتی ہے کیونکہ مشینوں کے ڈرائیوروں نے کہاکہ ہمارے پاس تیل خریدنے کے لئے پیسے ہی نہیں ہے تو مشینیں پسی ہٹانے کا کام کیسے شروع کریں گے ۔ تو ڈی سی رام بن نے اپنا پلہ جھاڑتے ہو ئے کہاکہ آپ نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے آر او سے بات کریں کیونکہ تیل دینے کی ذمہ داری ان کو ہی ہے ۔ جب نمائندے نے نیشنل ہائی وے کے آر او سے رابطہ کیا تو ان کا فون سوئچ آف آرہا تھا ۔ تاہم شام کے پانچ بجے کے بعد درماندہ مسافر گاڑیوں کو سرینگر کی طر ف جا نے کی اجازت دے دی گئی ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا