’گرمی کی سخت حدت میں وائرس زیادہ متحرک نہیں رہتا ‘

0
0

اگر سخت اقدامات کئے گئے تو جون مہینے تک کروناوائرس کا خاتمہ ہوسکتا ہے :چینی ماہر وبائی امراض
یواین آئی

بیجنگ؍؍کروناوائرس کے وبا کو جون مہینے تک روکا جاسکتا ہے کہ اگر اس وائرس سے بہت زیادہ متاثرہ ممالک سنجیدہ اقدامات کریں۔یہ باتیں جمعرات کو چین کے ماہر وبائی امراض زونگ نشان نے بتائیں۔مسٹر زونگ نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ‘ ’’جنوبی کوریا اور اٹلی کی جانب سے کئے گئے اقدامات سے مجھے بہت خوشی ہوئی ہے ، نئے مریضوں کی تعداد میں کمی آرہی ہے ، اگر ایسا ہی رہتا ہے تو مجھے امید ہے کہ جون مہینے تک اس وبائی مرض کا خاتمہ ہوجائے گا‘‘۔انہوں نے بتایا کہ اصول کے مطابق گرمی کی سخت حدت میں وائرس زیادہ متحرک نہیں رہتا ہے ، امید ہے کہ اس کے وبائی صورت اختیار کرنے میں کمی آئے گی۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس وبائی بیماری سے متاثر لوگوں کی تعداد زیادہ ہے اور اس پر قابو پانے کے لئے حکومت کی مداخلت کی ضرورت ہے ۔مسٹر زون نے بتایا کہ اٹلی، اسپین، امریکہ اور فرانس جیسے کچھ ممالک میں اس بیماری سے متاثرین کی شرح اموات بہت زیادہ ہے ۔اس کا مطلب ہے کہ اس وبا سے نمٹنے کے لئے سخت اقدامات کی ضرورت ہے ۔کیونکہ اگر آپ چین کو دیکھیں تو ملک میں اس وائرس سے اموات کی شرح تقریبا تین فیصد ہے لیکن فرق بہت زیادہ ہے ۔ صوبہ ووہان اور ہوبی میں شرح اموات 4.9 فیصد تک پہنچ گئی ہے جبکہ ہوبی سے باہر یہ بہت کم ہے ۔ "اس کا مطلب یہ ہے کہ کنٹرول کے لئے بہت سخت اقدامات کی ضرورت ہے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا