آزادی کے بعد پہلی مرتبہ دستور کی حفاظت کے لیے خواتین میدان میں ہیں. مرزا عبدالقیوم ندوی

0
0

اورنگ آباد میں دستور اور ہماری ذمہ داریاں پر اجلاس عام
لازوال ڈیسک

اورنگ آباد؍؍ملک کے دستور کی حفاظت کے لیے اس وقت خواتین میدان میں ہیں اور اس کے لیے وہ ہر ظلم و ستم، الزامات، سلطانی و آسمانی حملوں کو برداشت کررہی ہیں.. ہم سلام کرتے ہیں بھارت کی ان بیٹیوں کو.. ان خیالات کا اظہار آل انڈیا مسلم او بی سی آرگنائزیشن کے قومی ترجمان مرزاعبدالقیوم ندوی نے اورنگ آباد پیپل پارٹی آف انڈیا (ڈیموکریٹک) کے جانب سے چلائی جا رہی قومی سطح کی "دستور بیداری مہم ” کے ضمن میں منعقدہ اجلاس عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا،واضح رہے کہ یکم مارچ تا 18 مارچ تک پورے ملک میں دستور بیداری مہم چلائی جارہی ہے. اس مہم کے تحت گزشتہ روز شام چھ (6)بجے عظیم الشان جلسہ عام کا انعقاد کیا جارہا ہے.ملک کی موجودہ صورتحال، دستور کے بنیادی اصولوں کے کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کے واقعات بلکہ سر عام دستور کو جلانے اور اس کو تبدیل کرنے کی باتیں ہو رہی ہیں، دستور کے خلاف ورزی کرتے ہوئے NRC, CAA اور NPR کے ذریعہ شہریوں کو پریشان کیا جا رہا ہے. حکمران جماعت ملک کو ہندو راشٹریہ بنانیکا خواب دیکھ رہی ہے.. اور ان کے اس مقصد میں صرف ملک کا دستور رکاوٹ بنا ہوا ہے.. اس لیے وہ چاہتا ہے کہ دستور کے بنیادی ڈھانچہ ہی کو بدل دیا جائے..اس جلسہ عام کی صدارت دیارام (قومی نائب صدر پی پی آئی، اترا کھنڈ) کریں گے، جب کہ مقرر خصوصی ڈاکٹر آر کے شرساگر (سابقہ پرنسپل ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کالج) نے ملک کے دستور اور اس کے اغراض ومقاصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر اور ان کے ساتھیوں کو دستورسازی کے بہت ساری پریشانیوں سے گزرنا پڑا. ڈی، ایس پاٹل (رکن مرکزی کمیٹی، مولنیواسی سنگھ) نے ملک کی موجودہ صورتحال کے لیے حکمراں جماعت اور اس کے اصل تنظیم کو ذمہ دار قرار دیا.صدارتی خطاب میں اتراکھنڈ سے تشریف لائے دیارام جی نے تمام او بی سی، ایس سی، ایس ٹی، اقلیتوں کے ذمہ داران کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے تحفظ کے لیے اس وقت پورے ملک میں مسلم بھائی سڑکوں پر ہیں اور خصوصاً اس میں وہ مسلم مائیں، بہنیں اور بیٹیاں شامل ہیں جو دو مہینے سے زیادہ دنوں سے دہلی کے شاہین باغ میں بیٹھی ہیں.. اور کسی بھی صورت میں وہاں سے ہٹنے کے لیے تیار نہیں ہیں وہ ملک اور دستور کی حفاظت کے لیے اپنی جان تک دینے کیلئے تیار ہیں،میں ان بہنوں کو سلام کرتا ہوں. اس عظیم الشان جلسہ عام میں کثیر تعداد میں شہریان تمام مذاہب کے مرد و خواتین موجود تھے. ایڈوکیٹ، وجئے وانکھیڈے، ایس بی مگرے نے جلسہ کو کامیاب بنانے کے لیے محنت کی..

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا