ادبی کُنج جموّں کے زیر اہتمام ایک خصوُصی شعری ورکشاپ نِشست

0
0

اُبھرتے ہوئے نوعُمر غزل گو شعرا کی غزلیات پر سیر حاصل تبصرہ

منگوترہ

جموںّ ؍نوجوان اور اُبھرتے ہوئے شعراء اور اُدباء کی تربیّت اور حوصلہ افزائی کیلئے ایک طویل مُدّت سے سرگرم عمل سرکردہ کثیر اللسانی ادبی تنظیم ادبی کُنج جے اینڈ کے جموّں‘ کے زیر اہتمام گذشتہ روزاِس کے ادبی مرکز کِڈذی پری سکوُل تالاب تِلّو میں ایک شعری نِشست نُما خصوُصی ورکشاپ کا انعقاد ہوا۔ جِس میں نئے اور پُرانے اُدباء اور شعرا کی خاصی تعداد میں شرکت ہوئی۔اِِس شعری ورکشاپ نِشست کی صدارت کے فرائض جانے مانے دانشور ادیٖب و شاعر ڈاکٹر رتن سہگل نے ادا کِئے۔ جبکہ معروُف گلو کار کمپوزرو شاعرچمن سگوچؔ مہمانِ خصوُصی تھے۔ نِظامت کے فرائض اودھمپور سے تشریف لائے تنظیم کے سیکرٹری اشوک منطقؔ نے ادا کئے۔نِشِست کے آغاز میں تنظیم کے چئیرمین آرشؔ اوم دلموترہ نے صدرِ تنظیم جناب شام طالبؔ کی صھت یابی پر اپنی اور تنظیم کی طرف سے اُنھیں مُبارک باد پیش کی اور اُن کی بہتر صحت کیلئے دِل سے دُعا کی ۔ اِس شعری ورکشاپ نِشست میں ادبی کُنج جموں کے دو جواں سال شعراء شمسؔ راجن اور توصیف رضاؔ نے اپنی درج ذیل غزلیں پیش کیٖں۔ (1)بے زبانی بھی کیا قیامت ہے، اب تُمہیں پیار کی ضرورت ہے(شمس راجن) (2)ہوا اُس کا پتہ نہیں دیتی ، دُعا بھی اب شفا نہیں دیتی ‘ (توصیٖف رضاؔ)۔ اِن غزلیات کی روشنی میں ادبی کُنج جموں کے سینئر ممبران نے اسلوُبِ غزل کے مختلف پہلوؤں پر سیر حاصل روشنی ڈالتے ہوئے اِن نوجوان شعراء کو مُفیٖد و کارآمد مشورے دِئے اور مختلف اوزان کی جانکاری بھی دی۔اِس کے بعد اِس ماہ کے طرح مِصرع ’ خُدا ہر ایک کو اپنا پتہ نہیں دیتا‘ پر شعرا حضرات نے اپنی طرحی غزلیں بھی پیش کیٖں۔ اِس شعری دور کا تیسرا حِصہ بھی ایک کھُلا شعری دوَر تھا۔ جِس میں شعراء حضرات نے مختلف زبانوں میں اپنا کلام پیش کِیا ۔ جبکہ گلو کار ویدؔ اُپل نے پنجابی گیِت ’ مرجانی پیٖڑ نال پیار مینوں ہو گیا‘ اور چمن سگوچ نے ایک ہندی گیٖت ’ تُجھ بِن مورا جِیا را نہ لاگے‘ گا کر ناظرین پر ایک وجد طاری کر دِیا۔ اِس موقعہ پر شام طالبؔ کی تازہ غزل کا مطلع تھا ’میں تُمہارے عِشق کی جاگیر ہوں، خوبصورت وادیء کشمیر ہوں۔ جبکہ آرشؔ اوم دلموترہ نے حُبِّ الوطنی سے لبریز اپنے چند ڈوگری قطعے ’ چنگا اوہ اِنسان ایں جو اِنسانیں دی پنچھان کریَ ، اِنسانی ہمدردی رکھّے نیکی دا سنمان کریَ‘ وغیرہ پیش کئے۔اِس شعری دوَر کے دیگرشعراء کے اِسمائے گرامی اِس طرح ہیں:۔ فوزیہ مُغل ضِیاؔ، ایم ایس وفاؔ ، ڈاکٹر رتن سہگلؔ ، سنجیو کُمار، ۔ ایس کے گُپتا، راجیو کُمار، اشوک منطق۔ کے آر سلگوترہ، اور ونود کاتب ۔نِشست کا اِختتام چیئرمین آرشؔ دلموترہ کی طرف سے پیش کی گئی شُکریہ کی تحریک سے ہُوا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا