زبردستی گھر سے نکالے جانے پرصدمے سے بزرگ شہری کی موت

0
0

لواحقین کاکسٹوڈین ڈیپارٹمنٹ کے خلاف مظاہرہ کیا،ڈپٹی کمشنرنے تحقیقات کی یقین دہانی کرائی
نریندرسنگھ ٹھاکر

جموں؍؍پیر میٹھا جموں کے مقامی لوگوں نے جمعہ کے روز ایک مکھن لال نامی بزرگ کی موت پر محکمہ کسٹوڈین کے خلاف شدید احتجاج کیا جس کے مکان پر 5 \ 6 مارچ 2020 کی درمیانی شب میں مبینہ طورپر چند عناصرنے زبردستی قبضہ کر لیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ مکھن لال اپنے اہل خانہ کے ساتھ ایک طویل عرصے سے کسٹوڈین کے گھر میں مقیم تھا اور جمعرات اور جمعہ کی درمیانی رات کے دوران کچھ غنڈے زبردستی لال مکھن لال کے مکان کے گھر میں داخل ہوئے تاکہ اسے کسٹوڈین کے مکان سے نکالا جاسکے۔ جیسے ہی وہ مکان پر قبضہ کرنے کی کوشش کی ، متاثرہ مکھن لال کو شدیدصدمہ پہنچااوردِل کادورہ پڑنے سے موقع پر ہی دم توڑ گیا۔ جمعہ کے روز صبح جب اس کی موت کی خبر پھیلتے ہی سیکڑوں افراد احتجاج کے لئے کسٹوڈین اورڈپٹی کمشنر دفترکے باہر نعش کیساتھ جمع ہوئے۔ مظاہرین نے متوفی کی لاش کو ڈپٹی کمشنر آفس کے ساتھ ہی رکھا ہوا تھا۔انھوں نے الزام لگایا کہ غنڈوں نے مقتول کو کسٹوڈین حکام کے کہنے پر اس کے گھر سے نکالنے کی کوشش کی ۔ انہوں نے مزید الزام عائد کیا کہ ان املاک کے قبضہ کرنے والوں اور محکمہ کے عہدیداروں کے مابین گٹھ جوڑ ہے۔ ایس ایس پی جموں اور اے ڈی ڈی سی جموں نے موقع پر پہنچ کر مظاہرین کو مطمئن کیاتاہم اس موقع پر نہ تو کسٹوڈین جنرل موقع پر آیا اور نہ ہی کسٹوڈین جموں نے میڈیا والوں کو ان سے ملنے کی اجازت دی گئی۔ اگرچہ کئی دہائیوں سے کسٹوڈین کے مکانوں میں مقیم باشندے انھیں مالکانہ حقوق کا مطالبہ کر رہے ہیں کیونکہ ان کے پاس کوئی دوسرا متبادل نہیں ہے ، لیکن انہیں ان سے محروم رکھنے کے لئے ہراساں کیا جارہا ہے۔اس موقع پر کسٹوڈین جموں مشتاق احمدملک نے ’لازوال‘سے بات کرتے ہوئے کہاکہ محکمہ کسٹوڈین کااس معاملے میں کوئی لینادینانہیں، محکمہ پرالزاما ت بے بنیاد ہیں ۔اُنہوں نے کہاکہ مکان پرقبضہ جمانے والوں کاکسٹوڈین محکمہ سے کوئی واسطہ نہ ہے،اوراُنہوںنے ڈپٹی کسٹوڈین کو موقع پربھیجاہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا