بچے اِن کیلئے بھیڑبکریوں سے زیادہ کچھ نہیں،اورانتظامیہ آنکھیں موندے ہے
ناظم علی خان
مینڈھر؍؍مینڈھر قائم مختلف پرائیویٹ سکولوں میں زیر تعلیم بچوں کو چھوٹی گاڑیوں بھیڑ بکریوں کی طرح سوار کیا جارہا ہے ۔ شہر و گام کے مختلف نجی سکولوںکی طرف سے بسیو ں میں مختلف علا قو ں سے بچو ں کو میندھر قصبہ میں قائم نجی سکولو ں میں لا یا جا تا ہے۔ ان بسو ں کے سیٹو ں میں ایک ساتھ تین یا بچو ں کے بجائے پا نچ سے سات بچو ں کو بھیڑ بکر یو ں کی طر ح رکھا جا تا ہے جبکہ یہ سلسلہ کھلے عام جاری ہے اور اس کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی جارہی ہے۔ کئی والدین نے اس بات پر برہمی کا اظہار کیا کہ ایک طرف ان سکولوں کے منتظمین بچوں سے بھاری بس فیس وصول کررہے ہیں لیکن بدلے میں ان گاڑیوں میں انہیں سوار کیا جاتا ہے جن سے ان کی جانوں کوہر وقت خطرہ رہتا ہے۔ عدالت عالیہ نے اگر چہ پہلے ہی اس بات کی ہدایات دی ہیں کہ پروائیویٹ سکولوں میں زیر تعلیم بچوں کیلئے بہتر اور آرام دہ ٹرانسپورٹ سہولیات میسر رکھی جانی چاہیے لیکن زمینی صورتحال اس کے برعکس ہے۔ شہر و گام میں قائم مختلف پروائیویٹ سکولوں کے بارے میں یہ شکائتیں مل رہی ہیں کہ ان سکولوں میں زیر تعلیم بچوں کیلئے جو ٹرانسپورٹ سہولیات رکھی گئی ہیں ان میں بچوں کو تکلیفو ں کا ہی سامنا کرنا پڑرہا ۔حیرانی کی بات یہ ہے کہ ان سکولوں کے منتظمین بچوں سے بس فیس کے نام پر بھاری فیس وصول کررہے ہیں لیکن بدلے میں انہیں ایسی گاڑیوں میں سوار کیا جاتا ہے جن میں بچوں کو آنے جانے میں شدید جسمانی تکلیفوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ ادھر کئی والد ین نے بتایاکہ مینڈھر میں قائم پرائیویٹ سکولوں کی طرف سے کھلے عام ایسی گاڑیاں بچوں کیلئے دستیاب رکھی گئی ہیں جو کہ قواعد و ضوابط کی صریحاً خلاف ورزی ہے لیکن اس کے باوجود بھی ان سکولوں کے منتظمین بچوں کے لئے ایسی گاڑیاں دستیاب رکھتے ہیں جن میں بچوں کی سلامتی کو ہر وقت خطراہ رہتا ہے لیکن سکولوں کے منتظمین کو اس کی کوئی پرواہ نہیں ہے جبکہ وہ والدین سے دو دوہاتھوں سے بس فیس وصول کررہے ہیں۔