قبائلی طلبہ وطالبات کوتعلیم کے زیورسے آراستہ کرنے اوراس طبقے کے معیارِحیات کوبلندبنانے کیلئے مرکزی حکومت اور یوٹی انتظامیہ کروڑوں روپے خرچ کررہی ہے لیکن اس کے خاطرخواہ نتائج برآمدنہیں ہورہے ہیں،مقصدیت غفلت کی نذرہورہی ہے،ہوسٹلوں پرحکامِ بالاکی نگرانی نہ کے برابرہے،اوروہ ممکن بھی کیسے ہے ،پرانی ریاست اوراب کی ہوٹل کے ہرضلع میں ایک سے زائد گجربکروال ہوسٹل ہیں، گرلزہوسٹلوں کے بعد پی جی ہوسٹلوں کے اضافے نے یہ تعداد اوربڑھادی ہے اور محض سیکریٹری قبائلی امور اگر ہیلی کاپٹرکاانتظام کرکے بھی تمام ہوسٹلوں کامعائنہ کرناچاہے تووہ ممکن نہیں، تاہم ہوسٹلوں اوریہاں مقیم طلباوطالبات کے مستقبل کاانحصاروہاں تعینات وارڈن حضرات پررہتاہے، وارڈن صاحبان کی ایمانداری اور دیانتداری جہاں ان بچوں کامستقبل سنوارتی ہے وہیں ان کی غفلت اور بے ایمانی ان کی زندگیاں تاریک بنادیتی ہے، اور ہوسٹلوں کی موجودہ حالت دیکھ کریہ اندازہ لگانامشکل نہیں کہ یہاں تعلیمی معیار،رہن سہن ،کھان پان کاانتظام انتہائی ناقص اور غیرمعیاری ہے، غفلت شعاری اور دھاندلیاں بھی جسے جہاں موقع لگے‘عروج پرہیں،جس کی مثال گذشتہ ماہ اُس وقت ملی جب سیکرٹری قبائلی امور عبدالمجید بٹ نے یہاں دارالخلافائی شہر جموں میں قائم لڑکوں اور لڑکیوں کے لئے گجر اینڈ بکر وال ہوسٹلوں کا اچانک دورہ کر کے وہاں دستیاب سہولیات کا جائزہ لیا۔دورے کے دوران سیکرٹری موصوف کو بتایا گیا کہ ان ہوسٹلوں میں مختلف کورسز میں زیر تعلیم 300قبائلی طلباء قیام پذیر ہیں،سیکرٹری نے ہوسٹلوں میں سمارٹ کلاسز متعارف کرنے اور کھیل سرگرمیوں کو فروغ دینے پر زور دیا،بعد میں سیکرٹری موصوف نے گجربکروال ہوسٹل میں لڑکوں کے لئے قائم کئے گئے جم کا معائینہ کیا اور گجر بکروال بورڈ کے سیکرٹری کو لڑکیوں کے ہوسٹل میں بھی جم قائم کرنے کی ہدایت دی،محکمہ قبائلی امور کے ڈائریکٹر محمد سلیم او ردیگر افسران بھی سیکرٹری موصوف کے ہمراہ تھے،لیکن اس دورے کے دوران سیکرٹری قبائلی امور نے پایاکہ یہاں سب کچھ ٹھیک ٹھاک نہیں ہے،وزیراعظم مودی کے سواچھ بھارت کے نام ونشان ہوسٹل میں نہ پاتے ہوئے گندگی کے ڈھیر پائے جانے پر اُنوہں نے گرلز ہوسٹل کے صفائی کرمچاری کے معطلی کے احکامات دیتے ہوئے گرلز ہوسٹل کے اسسٹنٹ وارڈن کی تنخواہ بند کرنے کی ہدایت دی،جے کے ہاوسنگ بورڈ کی جانب سے ہوسٹلوں کی تجدید کا کام مکمل نہ کئے جانے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے سیکرٹری موصوف نے اس سلسلے میں رقومات پہلے ہی واگزار کی جاچکی ہے اور تجدیدی کام کو جلد از جلد مکمل کیا جانا چاہیئے۔گجربکروال گرلزہوسٹل میں اسٹنٹ وارڈن کوپہلے وارڈن کی ملازمت سے سبکدوشی کے بعد اضافی چارج دیاگیاتھا، وہاں پی جی ہوسٹل سے ایک متنازعہ خاتون وارڈکی تعیناتی کاانتظامیہ نے اِرادہ کیاتاہم لڑکیوں کے سخت احتجاج کے بعد اُسے ٹالتے ہوئے اسسٹنٹ وارڈن کو چارج دیاگیا، تاہم اُس کے بعد اب تک حکام کو گجربکروال پی جی بوائز ہوسٹل جموں کیلئے کوئی وارڈن نہیں ملااورنہ ہی گرلزہوسٹل جموں میں اب تک کوئی وارڈن تعینات کی گئی ہے۔جوظاہرکرتاہے کہ سیکریٹری موصوف ہوسٹلوں کوکس قدر سنبھال پارہے ہیں۔