دہلی تشدد پر ایوان بالا میں ہنگامہ

0
0

’’تین دن تک حکومت سوئی‘‘ رہی:غلام نبی آزاد
یواین آئی

نئی دہلی؍؍راجیہ سبھا میں دہلی تشدد کے حوالہ سے کانگریس، عام آدمی پارٹی اور ترنمول کانگریس سمیت حزب اختلاف کی پارٹیوں کے ارکان نے زبردست ہنگامہ کرتے ہوئے حکومت پر‘سوئے رہنے ’ کا الزام لگایا جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی دو بجے تک ملتوی کر دی گئی۔ایوان کے چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو نے صبح ایوان کی کارروائی شروع کرتے ہوئے ضروری دستاویزات ایوان میں رکھوائے اور کہا کہ دہلی اور ملک کے دیگر حصوں میں موجودہ حالات پر بہت سے ارکان کے نوٹس ملے ہیں اور اس معاملہ پر بات چیت بھی بہت ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ لیکن بحث سے پہلے ایوان کے حالات معمول پر آنے چاہئے ۔ تمام پارٹیوں کے اراکین کو حالات کومعمول پر لانے میں تعاون کرنا چاہئے ۔ مسٹر نائیڈو نے کہا کہ نوٹس پر ایوان کے لیڈر اور ایوان میں اپوزیشن کے لیڈر کے ساتھ بات چیت کرنے کے بعد بحث کا وقت طے کیا جائے گا۔ اس پر اپوزیشن کے رکن اپنی جگہ پر کھڑے ہو گئے اور شور شرابہ کرنے لگے ۔ ایوان میں حزب اختلاف کے رہنما غلام نبی آزاد نے کہا کہ’’تین دن تک حکومت سوئی‘‘ رہی۔ اس پر چیئرمین نے کہا کہ اس معاملہ پر بات چیت کی اجازت نہیں ہے ۔ کانگریس کے آنند شرما، سماج وادی پارٹی کے رام گوپال یادو اور ترنمول کانگریس کے سکھیندو شیکھر رائے زور زور سے بولنے لگے جو سنا نہیں جا سکا۔اس کے بعد عام آدمی پارٹی کے سنجے سنگھ اور پارٹی کے دو دیگر اراکین چیئرمین کی کرسی کی طرف بڑھنے اور کانگریس اور حزب اختلاف کے دیگر ارکان نے ان کا ساتھ دینا شروع کر دیا۔ اس دوران ترنمول کانگریس کی شانتا چھیتری اور پارٹی کے دو دیگر ارکان نے اپنی آنکھوں پر سیاہ پٹی باندھ لی اور اپنے سیٹوں پر خاموش کھڑے ہوگئے ۔چیئرمین نے کہا کہ چیئر کو کالی پٹی نہیں دکھائی جا سکتی۔ اس دوران اپوزیشن پارٹیوں کے ارکان نے نعرے لگانے شروع کر دئیے ۔ چیئرمین نے بار بار ارکان سے پرسکون ہونے اور ایوان چلنے دینے کی اپیل کی لیکن اس کا کوئی اثر نہیں ہوا۔حالات کو دیکھتے ہوئے انہوں نے ایوان کی کارروائی تقریبا 11 بجکر 20 منٹ پر دو بجے تک کے لئے ملتوی کر دی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا