ضلع انتظامیہ رام بن کی پابندیاں ،منظور نظر اور خیر خواہوں کیلئے نہیں،معصوم لوگوں کیلئے ہیں؟

0
0

جھولا پْل رام بن کے دونوں اطراف پولیس تعینات ہونے کے باوجود بھی مال بردار گاڑیوں کو پْل عبور کرنے کی اجازت
مریض ضعیف مرد و زن کے علاوہ ننھے طلبہ و طالبات بھی روزانہ 2 کلومیٹر پیدل سفر کرنے مجبور
ندیم اقبال

رام بن؍؍جھولا پْل رام بن گزشتہ پانچ ماہ سے ضلع رام بن کے گول، سنگلدان، داڑم، ٹنگر، سومڑ، دھرم کْنڈ، کبھی، گاندھری، باطلی، کنگا، پرنوت، میترہ اور تتارسو سے تعلق رکھنے والے لوگوں کیلئے کئی مشکلات کا سبب بن گیا ہے۔ واضح رہے کہ سال 2002 میں اس پْل پر سے تمام بڑی گاڑیوں کی آمدورفت پر پابندی لگا دی گئی تھی۔ سال 2002 کے بعد اس پْل پر صرف چھوٹی یعنی LMVs کو ہی چلنے کی اجازت تھی اور یہ سلسلہ مسلسل 17 سال تک چلتا رہا لیکن سال 2019 میں ماہرین کی ٹیم نے پْل کا جائزہ لینے کے بعد جھولا پْل رام بن کو تمام طرح کی گاڑیوں کیلئے غیر محفوظ قرار دیا اگر چہ متعلقہ حْکام نے مختصر سے وقفہ کیلئے اس پْل پر گاڑیوں کی آمدورفت پر پابندی عائد کر دی لیکن پابندی کیساتھ ساتھ پْل کی مرمت کا کام شروع کر دیا گیا۔ مرمت مکمل ہونے کے بعد پْل پر سے 5 سیٹر کارز، آٹو رکشا اور دو پہیے والی گاڑیوں کو ہی چلنے کی اجازت ملی لیکن یہ سب کاغذوں تک محدود ہے حقیقی معنوں میں ضلع انتظامیہ کی گاڑیوں کے ساتھ ساتھ نور نظر اور خیر خواہوں کی گاڑیوں کو بھی اس پْل پر چلنے کی اجازت ہے جبکہ چند ٹاٹا سومو اور ٹاٹا میجک اور میکسمو گاڑیوں کی اِس پْل پر چلنے کی اجازت نہیں دی جاتی حالانکہ اس پْل پر سے چھوٹی مال بردار گاڑوں جن میں مال لدا ہوا ہوتا ہے کو بھی چلنے دیا جاتا ہے جہاں روزانہ سینکڑوں بزرگ اور بیمار مرد و زن اور طلبہ و طالبات اس پْل کی وجہ سے دو کلومیٹر پیدل سفر کرنے پو مجبور ہی اگرچہ 7 سینٹر گاڑیوں کو اس پْل پر چلنے کی اجازت نہیں اگرچہ اس حکمنامے کو عمل میں لانے کیلئے پْل کے دونوں اطراف میں پولیس اہلکار تعینات کئے گئے ہیں لیکن عمل پوری طرح سے نہیں ہو رہا ایک طرف مسافروں گاڑیوں پر روک تو دوسری طرف مال بردار گاڑیوں کو چلنے کی اجازت اس بات کا ثبوت پیش کرتی ہے کہ یہ پابندی صرف اْن لوگوں کیلئے ہے جو پبلک ٹرانسپورٹ میں سفر کرتے ہیں یا جن کے پاس اپنی گاڑی نہیں اگر دیکھا جائے تو یہ ہندوستان کے آئن کے آرٹیکل 14 کی خلاف ورزی ہے جہاں چند لوگوں کو کسی چیز سے محروم رکھا جا رہا ہے تو کچھ لوگ لطف اندوز ہو رہے ہیں اگرچہ اس پْل کے دونوں اطراف میں بورڈ نصف کئے گئے ہیں پْل گاڑیوں کی آمدورفت کیلئے غیر محفوظ ہے تو پھر ایک ذمہ دار طبقہ ہی اس پر کیوں چل رہا ہے کیا یہ غریب لوگوں کیلئے ہی غیر محفوظ ہے۔ خیر خواہ اور نور نظر لوگوں کو چلنے دینا چند گاڑیوں کو چلنے کی اجازت نہ دینا غیر محفوظ پْل پر گاڑیوں کی آمدورفت مسلسل جاری کیا انتظامیہ کسی بڑے حادثے کی منتظر ہے کیونکہ ایک طرف پْل پر گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں تو دوسری جانب پْل کا غیر محفوظ ہونا لمحہ فکریہ ہے اسلئے انتظامیہ کو چاہئے کہ وہ لوگوں کی درپیش مشکلات کا ازالہ کرے تاکہ لوگوں کو کسی طرح کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا