دہلی کے حالات پر ممتا بنرجی نے ـ ـ ـ ـ جہنم کے عنوان سے نظم لکھی
یواین آئی
کلکتہ؍؍وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے دہلی میں تشدد کے واقعات کے واقعات پر ’جہنم‘کے عنوان سے ایک نظم اپنے فیس بک پر پوسٹ کیا ہے جس میں وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے تشدد کے واقعات میں امو ات پر صدمے کا اظہار کرتے ہوئے لکھا ہے کہ’ہولی سے قبل خون کی ہولی کھیلی جارہی ہے ‘۔وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے یہ نظم تین زبانوں ہندی، بنگلہ اور انگریزی میں پوسٹ کیا ہے ۔کل وزیر اعلیٰ بھونیشور روانہ ہونے سے قبل کہا تھا کہ دہلی میں جو کچھ ہورہا ہے وہ افسوس ناک ہے ۔وزیر اعلیٰ نے سوال بھی کیا تھا کہ آخر کون لوگ خون کی ہولی کھیل رہے ہیں۔وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے اپنی نظم میں لکھا ہے کہ آخر ہم کہا جارہے ہیں، کس طرف جارہے ہیں،جنت میں جاے کے بجائے جہنم کا رخ کیوں کرلیا ہے ۔آخر یہ کون لوگ ہیں، کیوں لوگوں کے خون سے ہولی کھیلی جارہی ہے ۔اب کتنے لوگ مریں گے اور اس کا جواب کون دے گا۔وزیرا علیٰ ممتا بنرجی پہلے بھی متعدد مرتبہ اپنی نظموں کے ذریعہ حالات حاضرہ پر تبصرہ کرتی رہی ہیں۔وزیر اعلیٰ کی نظموں کی کتا ب بنگلہ کے علاوہ ہندی، انگریزی اور بنگلہ میں شایع ہوچکی ہے ۔بنگال میں تشدد کے واقعات بی جے پی لیڈر ممتا حکومت کو گھیرنے کی کوشش کرتے ہوئے الزام لگاتے ہیں کہ بنگا ل میں جمہوریت نام کی کوئی چیز نہیں ہے ۔وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کسی بھی سیاسی جماعت پر تبصرہ کرنے سے گریز کرتے ہوئے اشاروں میں حکومت کی سخت تنقید کی ہے ۔وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے اپنی نظم کے آخری حصہ میں لکھا ہے کہ اس کا حل کیا ہے اور اس خون خرابے کا جواب کون دے گا۔اس سے قبل وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے لوک سبھا انتخابات میں ترنمول کانگریس کی شکست پر ایک نظم[؟]فرقہ پرستی قبول نہیں ہے [؟] کے عنوان سے لکھی تھی۔تاہم بی جے پی لیڈروں نے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے ذریعہ تحریر نظم پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ممتا بنرجی کو اس وقت تکلیف کیوں نہیں ہوئی تھی جب بشیر ہاٹ میں فرقہ وارانہ فسادات ہوئے تھے ۔